مہاراشٹر میں بی جے پی کو لگ رہا ہے مسلسل جھٹکا، ایک اور لیڈر نے پارٹی کو کہا الوداع

بی جے پی کے ایک بڑے لیڈر ڈاکٹر مادھو کنہالکر نے 9 جولائی کو پارٹی چھوڑی تھی، آج ایک اور بڑے لیڈر سدھاکر بھالے راؤ نے بی جے پی چھوڑ کر شرد پوار کی این سی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر / این سی پی-ایس پی میڈیا گروپ</p></div>

تصویر / این سی پی-ایس پی میڈیا گروپ

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں آئندہ تین ماہ میں اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں، جس کے پیش نظر ہر سیاسی پارٹی اپنی صف بندی میں لگی ہوئی ہے۔ اس درمیان ارکان اسمبلی کے لحاظ سے مہاراشٹر کی سب سے بڑی پارٹی کا شیرازہ دن بہ دن بکھرتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے ایک بڑے لیڈر ڈاکٹر مادھو کنہالکر نے 9 جولائی کو پارٹی کو الوداع کہا تھا، آج ایک اور بڑے لیڈر سدھاکر بھالے راؤ نے بی جے پی چھوڑ کر شرد پوار کی این سی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔

سدھاکر بھالے راؤ لاتور ضلع کے اودگیر حلقہ اسمبلی سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، مگر این سی پی کے سنجے بنسوڑے سے شکست کھا گئے تھے۔ سنجے بنسوڑے فی الوقت اجیت پوار کی این سی پی میں ہیں اور ریاستی حکومت میں وزیر کھیل ہیں۔ انہوں نے جس وقت سدھاکر بھالے راؤ کو شکست دی تھی، اس وقت ان کے ساتھ شرد پوار کی طاقت تھی، مگر اب وہ اجیت پوار کے ساتھ ہیں۔ حال ہی میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب میں اجیت پوار کی این سی پی کو بری طرح ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔


سدھا کر بھالے راؤ کی این سی پی-ایس پی میں شمولیت کے وقت این سی پی-ایس پی کے سربراہ شرد پوار، ریاستی صدر جینت پاٹل، ایم ایل اے راجیش ٹوپے سمیت کئی سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ آئندہ اسملبی انتخابات سے قبل سدھاکر بھالے راؤ کا بی جے پی چھوڑنا پارٹی کے لیے ایک بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ ریاست کی اپوزیشن مہاوکاس اگھاڑی میں ادگیر اسمبلی سیٹ شرد پوار کی این سی پی کے پاس ہے۔ ایسے میں اگر آئندہ اسمبلی انتخابات میں این سی پی-ایس پی سدھاکر بھالے راؤ کو اپنا امیدوار بناتی ہے تو سنجے بنسوڑے اور سدھاکر بھالے راؤ کے درمیان سخت مقابلہ ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 9 جولائی کو ریاست کے سابق وزیر داخلہ اور بی جے پی کے قد آور لیڈر ڈاکٹر مادھو کنہالکر نے بھی بی جے پی چھوڑ دی تھی۔ ان سے قبل بی جے پی کی ایک اور لیڈر سوریہ کانتا پاٹل نے 22 جون کو بی جے پی چھوڑ دی تھی۔ سوریہ کانتا پاٹل مرکزی وزیر بھی رہ چکی ہیں۔ ناندیڑ کے علاقے میں ان کی کافی مضبوط پکڑ مانی جاتی ہے۔ سوریہ کانتا پاٹل نے بی جے پی چھوڑنے کے 3 دن بعد شرد پوار کی این سی پی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔