’دارالعلوم دیوبند کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی تو عدالت کا رخ کیا جائے گا‘، مجلس شوریٰ میں فیصلہ

شوریٰ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے، جن میں سے ایک فیصلہ یہ بھی لیا گیا کہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آن لائن فتویٰ دینے کا نظام بدستور جاری رہے گا۔

<div class="paragraphs"><p>دارالعلوم دیوبند، تصویر آئی اے این ایس </p></div>

دارالعلوم دیوبند، تصویر آئی اے این ایس

user

عارف عثمانی

دیوبند: دارالعلوم دیوبند کی شوریٰ کا اجلاس متعدد اہم فیصلوں کے ساتھ آج اختتام پذیر ہو گیا۔ اس دوران اراکین شوریٰ نے غزوۂ ہند کے فتویٰ سے متعلق دارالعلوم دیوبند کی جانب سے انتظامی افسران کو بھیجے گئے جواب پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر دارالعلوم دیوبند کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو عدالت کا رخ کیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کی صبح 9 بجے سے دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں منعقد ہوا سہ روزہ اجلاس آج جمعرات کو دوسرے روز ہی تین نشستوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ نشست اول میں ایجنڈے کے مطابق تعلیمات، تعمیرات، تنظیم و ترقی، محاسبی سمیت متعدد اہم شعبوں کے نظماء نے اپنی رپورٹیں پیش کیں، جن پر اراکین شوریٰ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کچھ ضروری ترمیمات کیں۔ یہ میٹنگ تعلیمی تھی اس لیے اراکین شوریٰ نے تعلیمی امور سے متعلق متعدد اہم امور پر گفت و شنید کر کے متفقہ طورپر اہم فیصلے لیے، جس میں خاص طور پر اساتذہ کی ترقی، طلبا کے وظائف میں اضافہ، صد فیصد حاضری رہنے اور امتحان میں ممتاز کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کے انعامات میں خصوصی اضافہ اور ضابطہ سے زائد غیر حاضر رہنے والے طلبا کو اخراج کا انتباہ دینے و آئندہ سال جدید داخلوں کی منظوری کی تجویز پر مہر لگائی۔


اس دوران اراکین شوریٰ نے واضح کیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آن لائن فتویٰ دینے کا نظام بدستور جاری رہے گا۔ ساتھ ہی اراکین شوریٰ نے غزوہ ہند کے متعلق این سی پی سی آر کے ذریعہ دارالعلوم دیوبند کے خلاف کارروائی کیے جانے کو لے کر بھیجے گئے نوٹس پر تشویش کا اظہار کیا اور دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ذریعہ ڈی ایم و ایس ایس پی سہارنپور کو بھیجے گئے جواب پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صاف کیا ہے کہ اگر انتظامیہ یا سرکار کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو دارالعلوم دیوبند عدالت کا رخ کرے گا۔

اس سلسلہ میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ شوریٰ کا یہ تعلیمی اجلاس معمول کے مطابق تھا۔ ادارہ کی تعمیر و ترقی سے متعلق متعدد اہم امور پر فیصلے لیے گئے۔ کچھ اساتذہ کی ترقی، طلبا کے انعامات میں اضافہ اور دیگر داخلی و خارجی امور پر متفقہ طور پر فیصلے لیے گئے۔ اجلاس میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی، صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی، مولانا محمود مدنی، مولانا محمد عاقل سہارنپوری، رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا عبدالعلیم فاروقی، حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا انوارالرحمن بجنوری، مولانا سید حبیب باندوی، سید انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا محمود راجستھانی، مفتی شفیق بنگلوری، مولانا عاقل گڑھی دولت، مولانا ملک ابراہیم وغیرہ نے شرکت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔