نویں جماعت میں دو بار فیل ہونے والے طلبہ کا داخلہ یقینی بنائیں، دہلی ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کی سرکاری اسکولوں کو ہدایت
طلباء کے اسکول چھوڑنے کے خطرے کو روکنے کے لیے اوپن لرننگ شروع کی گئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے سرکلر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ دو بار فیل ہونے والے بچے پڑھائی چھوڑ دیتے ہیں۔
امتحانات میں مسلسل ناکامی کی وجہ سے بہت سے بچوں کے حوصلے ٹوٹ جاتے ہیں اور وہ پڑھائی میں دلچسپی کھونے لگتے ہیں۔ کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ بچے پڑھائی ادھوری چھوڑ دیتے ہیں۔ اب ایسے بچوں کے حوصلے بلند کرنے اور انہیں تعلیم کے مرکزی دھارے میں واپس لانے کے لیے دہلی کے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے اور اس ضمن میں دہلی کے سرکاری اسکولوں کے لیے ایک سرکلر جاری کیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے سرکاری اسکولوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تعلیمی سال 2024-25 کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) میں نویں جماعت میں دو بار فیل ہونے والے طلبہ کا داخلہ یقینی بنائیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق تعلیمی سال 2023-24 میں 17 ہزار 308 طالب علم دوسری بار نویں جماعت میں فیل ہوئے ہیں۔
جو طالب علم 2023-24 میں نویں جماعت میں دوسری بار فیل ہوئے، ان میں سے صرف 6,200 طلباء نے ہی ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے این آئی او ایس پورٹل پر داخلہ کا عمل شروع کیا ہے۔ طلباء کے اسکول چھوڑنے کے خطرے کو روکنے کے لیے اوپن لرننگ شروع کی گئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے سرکلر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ دو بار فیل ہونے والے بچے پڑھائی چھوڑ دیتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ انہیں مناسب مدد اور مشاورت ملے، سرکاری اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ این آئی او ایس کے ذریعے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بچوں اور ان کے والدین کو مشورہ دیں۔
اوپن لرننگ بچوں کو ان کی رفتار اور ان کی دلچسپی کے مضامین کو پڑھنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کا مقصد دسویں جماعت کا امتحان کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد انہیں دوبارہ مین اسکول میں داخل کرانا ہے۔ ہدایات کے لیے مجاز اتھارٹی سے منظوری لی گئی ہے اور سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن تمام طلبہ کو ان کے تعلیمی اہداف کے حصول میں مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔