دفاتر کے لیے جگہوں کی مانگ میں زبردست اضافہ، اب تک کے تمام ریکارڈ ٹوٹے

ایک رپورٹ کے مطابق 2024 کی پہلی ششماہی میں ملک کے 8 بڑے شہروں میں 34.7 ملین مربع فٹ دفتری جگہیں خریدی اور فروخت کی گئی ہیں۔ یہ کسی بھی نصف سال میں اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دفتر، علامتی تصویر/&nbsp;آئی اے این ایس</p></div>

دفتر، علامتی تصویر/آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

 کورونا وبا کے دوران ’ورک فرام ہوم‘ کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے دفاتر اب پھر سے ’ورک فرام آفس‘ شروع کر چکے ہیں، جس کی وجہ انہیں جگہوں کی قلت محسوس ہو رہی ہے۔ ہر دفتر کی یہ کوشش ہے کہ اس کے ملازمین اب اپنے گھروں سے کام کرنے کے بجائے اس کے دفتر میں آکر کام کریں۔ اس کے لیے انہیں بڑے پیمانے پر دفاتر کے لیے جگہیں درکار ہیں۔ دفاتر کے لیے جگہوں کی اس مانگ نے اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق 2024 کی پہلی ششماہی میں ملک کے 8 بڑے شہروں میں 34.7 ملین مربع فٹ دفتری جگہیں خریدی اور فروخت کی گئی ہیں۔ یہ کسی بھی نصف سال میں اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس عرصے کے دوران لین دین میں 33 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے۔ 2023 کی پہلی ششماہی میں 26.1 ملین مربع فٹ کی جگہوں کے لیے معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔


’نائٹ فرینک انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے جون 2024 کی مدت کے لیے آٹھ بڑے شہروں میں رہائش اور دفتری جگہوں خرید و فروخت کا ایک جامع تجزیہ کیا گیا ہے۔ بنگلورو میں 8.4 ملین مربع فٹ کے زیادہ سے زیادہ سودے ہوئے ہیں۔ یہ ٹاپ 8 میٹرو شہروں میں کل سودوں کا 26 فیصد ہے۔ ممبئی میں 5.8 ملین مربع فٹ دفتری جگہوں اور دہلی این سی آر میں 5.7 ملین مربع فٹ دفتری جگہوں کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ احمد آباد نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 218 فیصد کی مضبوط ترین سالانہ ترقی حاصل کی ہے۔ چنئی واحد شہر رہا جہاں دفتری جگہ کے لین دین میں کمی واقع ہوئی ہے۔

دفتری جگہ کے 25.1 ملین مربع فٹ رقبے پر 2024 کی پہلی ششماہی میں تعمیر مکمل ہوئی ہے۔ ڈیمانڈ کی وجہ سے سال کے دوران تمام بازاروں میں کرایوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً تمام میٹرو شہروں میں دفاتر کے کرائے بڑھ گئے ہیں۔ کرائے میں سب سے زیادہ 9 فیصد اضافہ چنئی میں ہوا ہے۔ اس شہر میں دفتری جگہ کی ڈیمانڈ زیادہ اور سپلائی کم ہے۔ پہلی ششماہی میں 7 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ کرایوں میں اضافے کے معاملے میں بنگلورو دوسرے نمبر پر رہا۔


رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2024 کی پہلی ششماہی میں ہندوستان کے آٹھ بڑے بازاروں میں 1,73,241 مکانات بھی فروخت ہوئے ہیں۔ سالانہ بنیادوں پر 11 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ تعداد گزشتہ 11 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ اس عرصے کے دوران نئے مکانات کی تعمیر میں بھی 5.8 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ممبئی 47,259 یونٹ کی فروخت کے ساتھ سب سے بڑی رہائشی مارکیٹ بن گئی ہے۔ اس کے بعد این سی آر میں 28,998 یونٹ اور بنگلورو میں 27,404 مکانات فروخت ہوئے ہیں۔ 1 کروڑ روپے اور اس سے زیادہ کی قیمت والے پریمیم سیگمنٹ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ 2023 کی پہلی ششماہی میں 30 فیصد سے بڑھ کر 41 فیصد ہو گئی ہے۔ 50 لاکھ روپے اور اس سے کم قیمت والے سستے مکانات کے فروخت کا حصہ 2023 کی پہلی ششماہی میں 32 فیصد سے کم ہو کر 27 فیصد رہ گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔