وارانسی میں دھوکہ اور 400  پار کا نعرہ نقصاندہ ثابت ہوا: بی ایل سنتوش کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں تبادلہ خیال

بی جے پی کے سینئر رہنما بی ایل سنتوش نے ہفتہ کو لکھنؤ  کی ایک اہم میٹنگ میں وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور برجیش پاٹھک بھی موجود تھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی خراب کارکردگی کے پیش نظر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش کی قیادت میں ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ پارٹی تنظیم کے سینئر رہنما  بشمول وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور برجیش پاٹھک بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق ملاقات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کی وجوہات اور مستقبل کے لیے بہتر حکمت عملی بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس اجلاس  میں وزیر اعلی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلی  کیشو پرساد موریہ نے ایک ساتھ شرکت کی۔ معلومات کے مطابق سینئر بی جے پی رہنما  بی ایل سنتوش نے دو میٹنگیں کیں، پہلی میٹنگ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی کور کمیٹی، دونوں ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ اور برجیش پاٹھک، بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری اور ریاستی جنرل سکریٹری (تنظیم) دھرم پال کے ساتھ تھی۔


اس بند کمرے کی میٹنگ میں بی ایل سنتوش نے مستقبل کی حکمت عملی اور 10 اسمبلی حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میٹنگ میں سی ایم یوگی نے قومی تنظیم کے وزیر کو اہم ضمنی انتخابات جیتنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور حکمت عملی کے بارے میں بتایا۔ بی جے پی پارٹی کے ایک لیڈر نے کہا کہ کور کمیٹی کی میٹنگ میں خاص طور پر آنے والے اسمبلی ضمنی انتخابات پر توجہ مرکوز کی گئی اور تمام 10 سیٹوں کو جیتنے کے لیے تنظیم کے نقطہ نظر سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

بی ایل سنتوش کی دوسری میٹنگ لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کے چھ علاقائی سربراہوں اور ان علاقوں کے چھ انچارجوں کے ساتھ ہوئی۔ جانکاری کے مطابق اس میٹنگ میں جن حلقوں سے پارٹی کو شکست ہوئی وہاں کے ایم ایل اے کے رول پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔کہا یہ جا رہا ہے کہ وہ ایم ایل اے جو اپنے متعلقہ اسمبلی حلقوں میں پارٹی کے لوک سبھا امیدواروں کو ووٹ دلانے  میں ناکام رہے ہیں ان کو 2027 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملنے کا امکان ہے۔


اجلاس میں پارٹی کے تمام 6 شعبوں کے عہدیداروں نے پارٹی کی ناقص کارکردگی کے بارے میں اپنے جائزے بھی پیش کئے۔ اس دوران میٹنگ میں موجود لوگوں نے پارٹی کے اندرونی ذرائع کے ذریعہ دھوکہ دہی کا معاملہ بھی اٹھایا، خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں۔ میٹنگ میں موجود لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ اس بار 400  پار کا نعرہ بھی نقصان دہ ثابت ہوا۔بی جے پی لیڈروں نے بی ایل سنتوش کو بتایا کہ اپوزیشن لوگوں کو گمراہ کرنے میں کامیاب رہی ہے کہ اگر بی جے پی کو 400 سے زیادہ سیٹیں ملتی ہیں تو وہ آئین کو بدل دے گی۔

میٹنگ کے اختتام کے بعد، بی جے پی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا، 'قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش نے میٹنگوں کے دوران اس بات پر زور دیا کہ تنظیم کی توسیع کا کام مسلسل اور انتھک ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست میں ہونے والے ضمنی انتخابات کو جیت کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ لڑنا چاہیے۔ سیاسی تقریبات اور مہمات کے ساتھ ساتھ، بی جے پی اپنی سماجی اور قومی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔