ریزرویشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دلت متحرک، بھارت بند کی اپیل
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ریاستوں کو ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن میں ذیلی زمرے بنانے کا حق دیا ہے اور اس میں کریمی لیئر کی وکالت کی ہے۔ اس فیصلے کے خلاف دلت تنظیمیں متحد ہو رہی ہیں
نئی دہلی: ریزرویشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دلتوں میں بے چینی پائی جاتی ہے اور سوشل میڈیا پر 21 اگست کو ’بھارت بند‘ کی اپیل کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ’#21_اگست_بھارت_بند‘ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ دلت تنظیموں اور دلت رہنماؤں کا ماننا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ امتیازی ہے پورے ملک کے دلت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف متحد ہو رہے ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو دیئے گئے اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن میں ذیلی زمرے بنانے کا حق دیا تھا۔ عدالت نے ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن میں کریمی لیئر اصول کو لاگو کرنے کو بھی کہا تھا۔
اس سے پہلے دلتوں نے 2 اپریل 2018 کو سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف بھارت بند کا انعقاد کیا تھا، جو کامیاب رہا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ایس سی-ایس ایس ٹی کمیونٹی کے لوگوں نے اس بند کا اہتمام کیا تھا۔ دراصل، سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل پر مظالم کی روک تھام ایکٹ-1989 میں کچھ تبدیلیاں کر دی تھیں، جس پر دلت ناراض ہو گئے تھے۔ اس بند میں کئی مقامات پر تشدد بھی دیکھا گیا تھا اور کئی لوگوں کی جانیں بھی گئی تھیں۔
اس بند کے بعد حکومت نے آئین میں ترمیم کی اور سپریم کورٹ کے ذریعہ ایس سی -ایس ٹی ایکٹ میں کی گئی تبدیلیوں کو غیر موثر کر دیا۔
ایک بار پھر دلت تنظیموں نے 'بھارت بند' کی اپیل کی ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کس تنظیم نے اس کے لیے اپیل کی ہے۔ ایکس پر ’لاجیک جرنی‘ نامی ہینڈل سے اس ہیش ٹیگ کی حمایت میں کئی پوسٹ کی گئی ہیں۔ ایک پوسٹ میں لکھا گیا ، "ایس سی-ایس ٹی زمروں میں ذیلی زمرہ بندی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف 21 اگست کو پرامن بھارت بند کا اعلان کیا گیا ہے۔‘‘
دریں اثنا، سوشل میڈیا کارکن اور دلت حقوق کارکن ہنسراج مینا نے لکھا ، "ہنسراج مینا نے ایس سی-ایس ٹی زمروں میں ذیلی درجہ بندی پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف 21 اگست کو پرامن بھارت بند کا اعلان نہیں کیا ہے۔ سماج کے لوگ خود ایس سی- ایس ٹی کے آئینی حقوق کے تحفظ کا اعلان کر رہے ہیں۔ میں معاشرے کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘
بھیم آرمی سے وابستہ بنواری لال بیروا نے لکھا ہے، "21 اگست کو بھارت بند کے لئے تیار ہو جاؤ ۔ اس بار ہم دوگنی طاقت کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور اپنا حق وقت سے چھین کر لائیں گے۔ وہ دور ہی کیا جو ہمارا نہ ہوا؟ یکجا رہو دوستو ، بکھرو گے تو ٹوٹ جاؤ گے۔ ہمت اور حوصلے کو برقرار رکھیں۔ دنیا اکثر کمزوروں کو غلام بناتی ہے۔‘‘
سپریم کورٹ نے جمعرات کو درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن پر ایک فیصلہ سناتے ہوئے ای وی چنیا بنام آندھرا پردیش کے معاملے میں سپریم کورٹ کے 2004 کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے۔ ایس سی- ایس ٹی ریزرویشن میں تمام زمرے بنائے جا سکتے ہیں اس کے ساتھ ہی عدالت نے اپنے فیصلے میں ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن میں کریمی لیئر کی حمایت کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔