ریزرویشن کے تعلق سے دلت تنظیموں نے کیا ’بھارت بند‘ کا اہتمام، کئی ریاستوں میں اثر

شیڈیولڈ کاسٹ (ایس سی) اور شیڈیول ٹرائب (ایس ٹی) ریزرویشن میں کریمی لیئر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آج متعدد دلت تنظیموں کی طرف سے بھارت بند کا اہتمام کیا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شیڈیولڈ کاسٹ (ایس سی) اور شیڈیول ٹرائب (ایس ٹی) ریزرویشن میں کریمی لیئر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آج متعدد دلت تنظیموں کی طرف سے بھارت بند کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بی ایس پی اور آر جے ڈی جیسی جماعتوں نے بھی بند کی حمایت کی ہے۔ دلت اور قبائلی تنظیموں نے پسماندہ برادریوں کی مضبوط نمائندگی اور تحفظ کا مطالبہ کرنے کے لیے اس بند کا اہتمام کیا ہے۔ نیشنل کنفیڈریشن آف دلت اینڈ قبائلی تنظیموں (این اے سی ڈی اے او آر) نے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے انصاف اور مساوات سمیت مطالبات کی ایک فہرست جاری کی ہے۔

جھارکھنڈ کے گریڈیہ میں بھارت بند کا وسیع اثر دیکھا جا رہا ہے۔ صبح سے ہی جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے کارکنان بند کرنے کا مطالبہ کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔ گاڑیوں کی آمدورفت مکمل طور پر متاثر ہو گئی۔ گریڈیہ بس اسٹینڈ سے لمبی دوری کی ٹرینیں روانہ نہیں ہوئیں، جس کی وجہ سے مسافروں کو واپس لوٹنا پڑا۔


بھارت بند کی وجہ سے راجستھان کے سوائی مادھوپور ضلع کے سرکاری اور غیر سرکاری اسکول اور کالج بند ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔ اس کے علاوہ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ، آنگن واڑی اور لائبریریاں بھی بند رکھی گئی ہیں۔ بھارت بند کے اعلان کے پیش نظر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر جگدیش آریہ نے احکامات جاری کئے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ایک فیصلہ سنایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ تمام ایس سی-ایس ٹی ذاتیں اور قبائل برابر کے طبقات نہیں ہیں۔ بہت سی ذاتیں زیادہ پسماندہ ہو سکتی ہیں۔ اس کے لیے عدالت نے گٹر صاف کرنے والوں اور بنکروں کی مثال دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ذاتیں ایس سی زمرے میں آتی ہیں۔ اس ذات سے آنے والے لوگ باقیوں سے زیادہ پسماندہ ہیں۔


مایاوتی کی بی ایس پی نے بھارت بند کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جیسی جماعتوں کی ریزرویشن مخالف سازش اور اسے غیر موثر بنا کر ختم کرنے کی ان کی ملی بھگت کی وجہ سے ایس سی، ایس ٹی کی ذیلی زمرہ بندی اور کریمی لیئر کے بارے میں یکم اگست 2024 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف غصہ اور ناراضگی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہلی میں تاجروں اور فیکٹری مالکان کی اعلیٰ تنظیم چیمبر آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (سی ٹی آئی) کا کہنا ہے کہ دہلی کے تمام 700 بازار کھلے رہیں گے۔ سی ٹی آئی کے چیئرمین برجیش گوئل اور صدر سبھاش کھنڈیلوال نے کہا کہ انہوں نے دہلی کے 100 سے زائد بازاروں کی انجمنوں سے اس مسئلہ پر بات چیت کی ہے اور سب نے کہا کہ کسی نے بھی کاروباری تنظیموں سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی 21 اگست کو بھارت بند کے حوالے سے حمایت طلب کی ہے، اس لیے دہلی کے تمام 700 بازار مکمل طور پر کھلے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔