’بال کاٹنے کے پیسے مانگنے پر مار دی گولی‘، دلت کنبہ نے راہل گاندھی کو سنائی قتل کی داستان

مہلوک ارجن پاسی کی ماں نے راہل گاندھی کو بتایا کہ ان کا چھوٹا بیٹا بال کاٹتا ہے، ملزم اس کی دکان پر 6-5 مرتبہ بال کٹوانے آئے تھے لیکن پیسے نہیں دیے، اس مرتبہ جب پیسہ مانگا گیا تو اس نے گولی مار دی۔

<div class="paragraphs"><p>دلت کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

دلت کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج تیز بارش کے درمیان رائے بریلی کے نصیر آباد تھانہ حلقہ کے تحت پچھوریا مجرے سسنی بھوال پور گاؤں پہنچ کر ظلم کے شکار ایک دلت کنبہ سے ملاقات کی۔ دراصل وہ گزشتہ دنوں ہلاک دلت نوجوان ارجن پاسی کے گھر پہنچے جہاں ان کی ماں شیو دلاری اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات کی۔ راہل گاندھی نے وہاں تقریباً نصف گھنٹے تک پورے واقعہ کی جانکاری لی۔ ماں شیو دُلاری نے قتل کی پوری داستان سناتے ہوئے کہا کہ بار بار مفت میں بال کٹواتے تھے، جب پیسے مانگے تو گھر سے زبردستی بلا کر لے گئے اور گولی مار دی۔

ارجن پاسی کی ماں نے راہل گاندھی کو بتایا کہ 11 اگست کی رات ’پرمکھ‘ کے آدمی آئے تھے اور ارجن کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ گھر سے 50 میٹر دور لے جا کر ہی اسے گولی مار دی۔ دُلاری نے الزام عائد کیا کہ پولیس متاثرین کا ساتھ نہیں دے رہی اور اصل ملزم کو گرفتار کرنے سے پرہیز کر رہی ہے۔ جب ’بھیم یوا سنگٹھن‘ انصاف کے لیے آگے آیا تو اس کے خلاف بھی سنگین دفعات میں کیس درج کر دیا۔ جب راہل گاندھی ارجن پاسی کے کنبہ سے ملنے پہنچے تو اس گھر میں ’بھیم یوا سنگٹھن‘ کے قومی صدر دیویندر بھیم راج بھی موجود تھے۔ انھوں نے راہل گاندھی کو بتایا کہ سماج کے ناانصافی ہو رہی ہے، قصورواروں کو بچایا جا رہا ہے۔


راہل گاندھی کو واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کئی بار ارجن پاسی کی ماں آبدیدہ ہوئی۔ اس نے بتایا کہ چھوٹا بیٹا بال کاٹتا ہے۔ ملزم اس کی دکان پر پہلے بھی 6-5 بار بال کٹانے آیا تھا اور پیسے نہیں دیے تھے۔ آخر بار جب وہ بال کٹانے آئے تو اس نے پیسہ مانگ لیا۔ اس سے ناراض ہو کر بدمعاشوں نے ارجن پاسی کا قتل کر دیا۔ ان کی باتیں سن کر راہل گاندھی نے کہا کہ اس کنبہ اور اس سماج کے خلاف ناانصافی ہوئی ہے، اس لیے انھیں انصاف ملنا چاہیے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ ’’دلت کنبہ ہونے کی وجہ سے قصورواروں کے خلاف کارروائی نہیں ہو رہی ہے، لیکن میں یہاں دلتوں کی حفاظت کے لیے آیا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔