طلبا کے مفاد میں ہماچل کی کانگریس حکومت نے اٹھایا بڑا قدم، پبلک سروس کمیشن کو بدعنوانی قانون کے دائرے میں لانے کا اعلان
میٹنگ میں 90362 منریگا مزدوروں، اکیلی خاتون اور 40 فیصد سے زیادہ معذوروں، رجسٹرڈ اسٹریٹ وینڈرس اور یتیم خانوں میں رہنے والے بچوں کو آیوشمان بھارت یوجنا کے دائرے میں لانے کا فیصلہ لیا گیا۔
ہماچل پردیش کی کانگریس حکومت نے بدھ کے روز ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں ہماچل پردیش پبلک سروس کمیشن کو ہماچل اسٹیٹ یونیورسٹی بورڈ یا دیگر مخصوص امتحانات میں بدعنوانی روک تھام ایکٹ 1984 کے تحت لانے کا فیصلہ لیا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی بدعنوانی پر روک اور امیدواروں کے انتخاب میں غیر جانبداری و شفافیت یقینی کی جا سکے۔
وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں ہماچل پردیش خیر سگالی وراثت معاملہ حل منصوبہ 2023 شروع میں تین ماہ کے لیے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس منصوبہ کا مقصد پرانے جی ایس ٹی قانون کے تحت اندازے کے لیے زیر التوا تقریباً 50000 معاملوں کو نمٹانا ہے۔ اس منصوبہ سے چھوٹے اور سرحدی کاروباریوں و دیگر ٹیکس دہندگان کو فائدہ ملے گا۔
رپورٹ کے مطابق کابینہ نے 90362 منریگا مزدوروں، تنہا خاتون اور 40 فیصد سے زیادہ معذورو اشخاص، رجسٹرڈ اسٹریٹ وینڈرس اور یتیم خانوں میں رہنے والے بچوں کو آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے دائرے میں لانے کا فیصلہ لیا ہے۔ میٹنگ میں ڈاکٹر رادھا کرشنن راجکیہ میڈیکل کالج حمیر پور میں اسسٹنٹ پرنسپل کے تین عہدے جنرل میڈیسن، پیتھولوجی اور ریڈیوتھیراپی میں ایک ایک عہدہ بھرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ہماچل پردیش پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ سے ہماچل پردیش ایڈمنسٹریٹو سروسز کے 9 مستقل عہدوں کو بھرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔ کابینہ نے ہماچل پردیش کے سبھی گیارہ سول اور سیشن ڈویژن کے ساتھ ساتھ نالاگڑھ، سرکاگھاٹ، سندر نگر اور گھمارویں سب ڈویژن میں حساس گواہ بیان سنٹرس میں مختلف درجات کے 45 عہدے تیار کرنے کو بھی منظوری دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔