جو گیس سلنڈر 2014 میں 500 روپے کے اندر تھا وہ کیسے پہنچا 1100 روپے کے پار، کانگریس نے سمجھایا پورا حساب-کتاب

مودی حکومت کے ذریعہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کو لے کر کانگریس نے زوردار حملہ کیا ہے، پارٹی ترجمان گورو ولبھ نے پریس کانفرنس کر مرکز کے مہنگائی پر مبنی سفرنامہ کی تفصیل بتائی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس ترجمان گورو ولبھ، تصویر آئی این سی انڈیا</p></div>

کانگریس ترجمان گورو ولبھ، تصویر آئی این سی انڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہولی سے پہلے سلنڈر کی قیمت میں اضافہ کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے بعد اب کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے اس معاملے پر مرکز کی تنقید کی ہے۔ راجدھانی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ ’’مترکال میں بڑی بے رحم ہو گئی مودی حکومت، رسوئی گیس 1100، تو کمرشیل سلنڈر 2100 کے پار، اپنے متروں پر خوب برسائے پیار اور ملک کے عوام کرے مہنگائی سے ہاہاکار۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ مودی جی نے عوام کو ہولی سے سات دن پہلے تحفہ دیا ہے۔ مودی جی نہیں چاہتے کہ لوگ ہولی پر اپنی رسوئی میں کچھ بنائیں۔ وہ یہ بھی نہیں چاہتے کہ وہ باہر سے خریدیں۔

گورو ولبھ نے مودی حکومت کے 9 سال کے معاشی امپیکٹ کو ایک کہانی کی شکل میں بیان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک بچہ جب جنم لیتا ہے تو سب سے پہلے وہ جو غذا حاصل کرتا ہے، ماں کے دودھ کے بعد، تو وہ ہے دودھ۔ 2022 کی بات کریں تو دودھ کی قیمت 8 روپے لیٹر بڑھی، آٹے کی قیمت 40 فیصد تک بڑھی، 2023 میں مسالوں کی قیمت 21 فیصد بڑھی۔ پڑھائی کے لیے قرض پر شرح سود بڑھا، اس کے علاوہ 2023 میں بے روزگاری کی شرح 7.45 فیصد رہی۔


گورو ولبھ نے طنز کستے ہوئے کہا کہ ان سب کے بعد مودی حکومت اس بچے سے کہتی ہے کہ جو جنم سے لے کر یہاں تک کا سفر ہوا، اس کے لیے مجھے بولو تھینک یو مودی جی۔ گورو نے کہا کہ یہ مودی حکومت کا مہنگائی کے لیے سفرنامہ ہے۔

کانگریس ترجمان نے کہا کہ رسوئی گیس کا سلنڈر 2014 میں جو 500 روپے کے اندر تھا، وہ 1100 روپے کے پار کیسے پہنچ گیا؟ اس کا حساب کتاب میں آج آپ کے سامنے لے کر آیا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم کے ذریعہ تیار کردہ ٹیبل کے مطابق 05-2004 سے لے کر 14-2013 کے درمیان سلنڈر پر سبسیڈی 2 لاکھ 14 ہزار کروڑ حکومت ہند (کانگریس) نے دی۔ کانگریس نے 10 سال میں 2 لاکھ 14 کروڑ روپے سبسڈی اس لیے دی تاکہ رسوئی گیس کی قیمت 500 روپے کے باہر نہ جانے پائے۔ گورو نے بتایا کہ اس وقت جو گیس باہر سے ہم منگاتے تھے، اس دوران قیمتیں آج سے زیادہ تھیں، لیکن اس کو ہم نے 500 روپے کے باہر نہیں جانے دیا۔


گورو نے کہا کہ مودی حکومت کی بات کریں تو اس نے گزشتہ 9 سالوں میں سبسیڈی دی ہے 36 ہزار 500 کروڑ روپے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ جب سوال پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ سلنڈر لو گیس بھرواؤ اُجولا یوجنا ہے۔ گورو نے پوچھا کہ اُجولا یوجنا میں دوسرا سلنڈر بھروائیں تو بھروائیں کیسے؟

کانگریس ترجمان نے کہا کہ لوٹ یہیں پر نہیں رکی۔ گھریلو سلنڈر پر مودی حکومت 5 فیصد جی ایس ٹی بھی لیتی ہے، وہیں کمرشیل سلنڈر پر 18 فیصد جی ایس ٹی لیتی ہے۔ گورو ولبھ نے سمجھایا کہ اگر آپ باہر سے مٹھائی لیں گے تو وہ مہنگی پڑے گی کیونکہ کمرشیل سلنڈر پر بھی جی ایس ٹی 18 فیصد ہے۔ تو مودی جی چاہتے ہیں کہ نہ تو آپ میٹھا کھاؤ، نہ نمکین کھاؤ، نہ دودھ استعمال کرو، لیکن کہو تھینک یو مودی جی۔


گورو ولبھ نے کہا کہ راجستھان میں ہماری حکومت گیس سلنڈر 500 روپے سے کم میں دے رہی ہے۔ ریاستوں سے سیکھو مودی جی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ رسوئی گیس کی قیمت 500 روپے سے کم کی جائے۔ اگر یہ قیمت 500 روپے سے زیادہ ہوتی ہے تو یہ جی ڈی پی اضافہ کے لیے ٹھیک نہیں ہوگا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر 2024 لوک سبھا انتخاب میں کانگریس جیتتی ہے اور اس کی حکومت بنتی ہے تو کیا گھریلو رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت 500 روپے سے کم کی جائے گی، تو گورو نے کہا کہ جب ہم راجستھان میں یہ کر سکتے ہیں تو ملک میں ایسا کیوں نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم عزم کرتے ہیں کہ 2024 میں اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت 500 روپے سے زیادہ نہیں ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔