نیٹ پیپر لیک تنازعہ: سی بی آئی نے پہلا فرد جرم داخل کیا، 13 لوگوں کو بنایا گیا ملزم

سی بی آئی نے تعزیرات ہند کی دفعات 120 بی (مجرمانہ سازش)، 201 (ثبوت ضائع کرنا)، 409 (مجرمانہ دھوکہ دہی)، 411، 380 (چوری)، 420 (دھوکہ دہی) اور 109 (اکسانا) کے تحت فرد جرم داخل کیا ہے۔

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے قومی اہلیت مع داخلہ امتحان-انڈر گریجویٹ (نیٹ-یوجی) امتحان کے پیپر لیک ہونے کے معاملے میں آج اپنا پہلا فرد جرم داخل کیا جس میں 13 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ افسران کے مطابق فرد جرم میں بتایا گیا ہے کہ ملزم مبینہ طور پر پیپر لیک اور دیگر بے ضابطگیوں میں شامل تھے۔

سی بی آئی کے فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ نتیش کمار، امت آنند، سکندر یادویندو، آشوتوش کمار-1، روشن کمار، منیش پرکاش، آشوتوش کمار-2، اکھلیش کمار، اودھیش کمار، انوراگ یادو، ابھشیک کمار، شیونندن کمار اور آیوش راج پیپر لیک و دیگر بے ضابطگیوں میں شامل تھے۔ ان کے خلاف سی بی آئی نے تعزیرات ہند کی دفعات 120 بی (مجرمانہ سازش)، 201 (ثبوت ضائع کرنا)، 409 (مجرمانہ دھوکہ دہی)، 380 (چوری)، 411 (بے ایمانی سے چوری کا سامان حاصل کرنا)، 420 (دھوکہ دہی) اور 109 (اکسانا) کے تحت فرد جرم داخل کیا ہے۔


سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ملزمین کے خلاف ثبوت جمع کرنے کے لیے فورنسک تکنیک، مصنوعی ذہانت (اے آئی) تکنیک، سی سی ٹی وی فوٹیج، ٹاور لوکیشن کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں 40 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن میں سے 15 کو بہار پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ پیپر لیک معاملے میں 58 مقامات پر تلاشی لی گئی اور کئی ملزمین اب بھی پولیس یا عدالتی حراست میں ہیں۔ جانچ فی الحال جاری ہے۔

واضح رہے کہ نیٹ-یوجی کا انعقاد نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اس میں حاصل رینکنگ کی بنیاد پر ملک کے سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، آیوش اور دیگر متعلقہ نصابوں میں داخلہ کے لیے کاؤنسلنگ ہوتی ہے۔ اس سال یہ امتحان 5 مئی کو 571 شہروں کے 4750 مراکز پر منعقد کیا گیا تھا، جن میں 14 بیرون ملکی شہر بھی شامل تھے۔ اس امتحان میں 23 لاکھ سے زیادہ امیدوار شامل ہوئے تھے۔ لیکن پیپر لیک کی خبروں کے بعد یہ امتحان تنازعات کا شکار ہو گیا۔ میڈیکل انٹرنس ٹیسٹ کے پیپر لیک اور مبینہ بے ضابطگیوں کے تعلق سے جانچ کر رہی ایجنسی نے 6 ایف آئی آر درج کی ہے۔ بہار میں درج ایف آئی آر پیپر لیک سے متعلق ہے، جبکہ گجرات، راجستھان اور مہاراشٹر میں درج باقی ایف آئی آر اصل امتحان دہندگان کی جگہ پر کسی دیگر کے امتحان دینے اور دھوکہ دہی سے متعلق ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔