دہلی میں بی جے پی کی ’کام روکو مہم‘ عروج پر پہنچ چکی ہے: گوپال رائے

گوپال رائے نے کہا کہ بی جے پی دہلی حکومت کے تمام اچھے کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ ٹیچر ٹرانسفرکا طریقۂ کار ایک سازش ہے جودہلی کے تعلیمی نظام کو خراب کرنے کے لیے رچی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گوپال رائے / آئی اے این ایس</p></div>

گوپال رائے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

 دہلی میں پانی کے بحران، درختوں کی کٹائی اور اساتذہ کے تبادلے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اس کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے نے بی جے پی پر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی دہلی حکومت کے تمام اچھے کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ انہوں نے اسے بی جے پی ’کام روک مہم‘ قرار دیا ہے۔

گوپال رائے نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی ’کام روکو مہم‘ عروج پر پہنچ چکی ہے اور یہ بات نہ صرف دہلی بلکہ پورا ملک یہ جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے سرکاری سکولوں کی حالت ابتر ہے لیکن پوری دنیا میں دہلی کے سرکاری اسکولوں کی تعریف ہو رہی ہے۔ پہلے لوگ بڑی مجبوری میں اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں بھیجنے کے لیے تیار ہوتے تھے، مگر اب لوگوں کی سوچ تبدیل ہو گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے دہلی والوں کی سوچ کو 360 ڈگری تک تبدیل کر دیا ہے۔


عآپ کے لیڈر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے نہ صرف لوگوں کی سوچ بدلی ہے بلکہ سرکاری اسکولوں کو بھی پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب امریکی صدر اپنی اہلیہ کے ساتھ ہندوستان آئے تو ان کی اہلیہ نے دہلی کے سرکاری اسکولوں کو دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ آج تک اگر کوئی قومی صدر یا نمائندہ اس سے پہلے ہندوستان آیا ہے تو اس نے کبھی یہاں کا تعلیمی نظام کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں نے پورے ملک میں سرکاری اسکولوں کی حالت بدلنے کا نمونہ پیش کیا ہے۔ یہاں کے بچے ایک دو سال سے نہیں بلکہ کئی سالوں سے پرائیویٹ سکولوں کے بچوں سے زیادہ نمبر حاصل کر رہے ہیں لیکن اپنی ’کام روکو مہم‘کے تحت بی جے پی دہلی کے افسران پر دباؤ ڈال کر اور انہیں ذہنی طور پر پریشان کر کے دہلی کے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے نے ٹیچر ٹرانسفر کے طریقۂ کار کو ایک سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سازش دہلی کے تعلیمی نظام کو خراب کرنے کے لیے رچی گئی ہے۔ دہلی کے حکام نے راتوں رات ایک طریقۂ کار بنا دیا کہ جو اساتذہ 10 سال سے زیادہ عرصے سے ایک اسکول میں پڑھا رہے ہیں انہیں دوسرے اسکول میں بھیج دیا جائے گا۔ اس سے 5000 اساتذہ متاثر ہوں گے۔ یہ تبدیلی ملک کے بڑے اداروں میں ان اساتذہ کو تربیت فراہم کرنے سے ہی حاصل ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔