تلنگانہ فون ٹیپنگ معاملہ: بی آر ایس حکومت میں ہائی کورٹ جج اور ان کے اہل خانہ کی نگرانی ہوئی، پولیس کا حلف نامہ

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پولیس افسران نے اے ریونت ریڈی اور دیگر کے فون نمبروں کے سی ڈی آر اور آئی پی ڈی آر حاصل کیے تھے۔

چندرشیکھر راؤ
چندرشیکھر راؤ
user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ کی سابقہ چندرشیکھر راؤ حکومت میں ہوئی فون ٹیپنگ کا معاملہ ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ فون ٹیپنگ، یعنی کچھ خاص لوگوں کے فون پر نگرانی رکھنے کے معاملے میں حیدر آباد پولیس نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں اپنا جوابی حلف نامہ (کاؤنٹر ایفی ڈیوٹ) داخل کر دیا ہے۔ اس میں پولیس نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ فون ٹیپنگ معاملے میں ملزمین نے گزشتہ بی آر ایس حکومت کے دوران ہائی کورٹ جج اور ان کے اہل خانہ سمیت کچھ سیاسی لیڈروں کے موبائل فون کی نگرانی کی تھی۔

پولیس نے اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ ملزم پولیس افسران نے اے ریونت ریڈی (تلنگانہ پی سی سی صدر اور اب وزیر اعلیٰ) اور دیگر کے فون نمبر کے سی ڈی آر (کال ڈیٹیل ریکارڈ) اور آئی پی ڈی آر (انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹیل ریکارڈ) حاصل کیے تھے۔ حلف نامہ کے مطابق ملزمین نے ریونت ریڈی کے اہل خانہ، رشتہ داروں اور قریبی لوگوں کے ساتھ ساتھ پارٹی کے ساتھیوں سے متعلق پروفائل بھی تیار کی تھی۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق خصوصی خفیہ بیورو (ایس آئی بی) کے ایک معطل ڈی ایس پی، دو ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹس اور ایک سابق پولیس ڈپٹی کمشنر (ڈی سی پی) سمیت 6 ملزمین کے خلاف فرد جرم داخل کیا ہے۔ انھیں حیدر آباد پولیس نے 13 مارچ سے مختلف الیکٹرانک گیزٹس سے خفیہ جانکاری مٹانے کے ساتھ مبینہ فون ٹیپنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ہائی کورٹ میں بدھ کے روز پیش حلف نامہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمین نے جانچ کے دوران تعاون نہیں کیا۔ اس جانچ کا دائرہ بہت وسیع ہے اور آنے والے دنوں میں کچھ بڑے انکشافات ہونے کے امکانات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔