بہار میں جتنے بھی پل گر رہے ہیں وہ سب جے ڈی یو کی حکومت میں بنے ہیں: تیجسوی یادو

تیجسوی یادو نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کا کھیل حیرت انگیز ہے۔ نیٹ و بھرتی کے پیپر لیک ہو رہے ہیں، مجرمانہ واقعات ہو رہے ہیں، بدعنوانی ہو رہی ہے۔ یہ ہے ڈبل انجن والی حکومت ہے جو کرپشن میں ملوث ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / ویڈیو گریب</p></div>

تیجسوی یادو / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے جے ڈی یو پر سخت حملہ کیا ہے۔ جمعہ (5 جولائی) کو پٹنہ ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے بہار میں گررہے پلوں کے بارے میں کہا ہے کہ جتنے بھی پل گر رہے ہیں، وہ سب جے ڈی یو کے دور حکومت میں بنے ہیں۔ اپنے 18 ماہ کے دور میں ہم نے جن پلوں کو منظوری تھی، وہ تو اب بننے شروع ہوں گے یا ٹینڈر کے عمل میں ہوں گے۔

بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ جب میں نے محکمہ سنبھالا تو محکمہ میں پیسہ لانے میں چھ سے آٹھ مہینے لگے۔ 18 ماہ کے دور میں ہم نے پل کی منظوری دی تھی۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ 18 ماہ کے علاوہ جے ڈی یو کے پاس 17-18 سال تک دیہی امور کا محکمہ تھا۔ پل گر رہے ہیں، نیٹ و بھرتی کے پیپر لیک ہو رہے ہیں، مجرمانہ واقعات ہو رہے ہیں، بدعنوانی ہو رہی ہے، ایسی ہے یہ ڈبل انجن والی حکومت ہے جو کرپشن میں ملوث ہے۔ اس پر کوئی کچھ نہیں بول رہا ہے۔


تیجسوی یادو نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کا کھیل حیرت انگیز ہے۔ ایک انجن کرپشن میں لگا ہوا ہے، ایک انجن جرائم میں لگا ہوا ہے۔ یہ ڈبل انجن والی حکومت ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ جن لوگوں کے پرچے لیک ہو رہے ہیں، جن لوگوں نے بے روزگاری بڑھائی، مہنگائی بڑھائی، جن لوگوں کے دور حکومت میں پل گرے، بہار کے لوگ انہیں اقتدار میں واپس نہیں لوٹنے دیں گے۔ جمعہ کو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے لکھا کہ 15 دنوں میں 12 پلوں کا گرنا کوئی عام واقعہ نہیں ہے۔ یہ کرپشن کی انتہا ہے۔ 

واضح رہے کہ جمعرات (4 جولائی) کو دیہی امور کے محکمے کے وزیر اشوک چودھری نے کہا تھا کہ پہلے یہ محکمہ آر جے ڈی کے پاس تھا اور تیجسوی یادو اس کے وزیر تھے۔ جب سے جے ڈی یو کو یہ محکمہ ملا ہے اس کے بعد انتخابات ہوئے۔ اب ہمارے پاس 20 دن کا وقت ہے تو بتائیں اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اشوک چودھری کے اس بیان کا تیجسوی یادو جواب دے رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔