دہلی کے اسپتالوں میں 62 آپریشن تھیٹر بند کیوں؟ دیوندر یادو کا عآپ حکومت سے سوال
دہلی کانگریس کے صدر دیوندریادو نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں کیجریوال حکومت کی ناکامی کی وجہ سے دہلی کا صحت کا نظام تباہ ہو گیا ہے اوردہلی کے عوام کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
دہلی میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کی حکومت گزشتہ 10 سالوں میں اپنی کامیابیوں کا ذکر فخریہ طور پر کرتی رہی ہے۔ اس میں اس کے تعلیمی ماڈل کے ساتھ اسپتالوں کی خدمات بھی شامل ہیں۔ مگر کانگریس کے دہلی کے صدر کے ذریعے اسپتالوں سے متعلق جو سوال اٹھائے گئے ہیں، اس کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ زمینی حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیوندر یادو نے کہا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں دہلی کا صحت کا نظام تباہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کے 38 اسپتالوں میں کل 235 آپریشن تھیٹر ہیں جن میں سے 62 آپریشن تھیٹر مکمل طور پر بند ہیں۔ اس کی وجہ او ٹی ماہرین سمیت بے ہوشی کے عملہ وغیرہ کی زبردست کمی ہے۔ دیوندر یادو نے دہلی حکومت سے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں، نرسوں سمیت پیرا میڈیکل اسٹاف کی بھرتی کا مطالبہ کیا ہے۔
دیوندریادو نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی میں فی 100 بستروں پر صرف 1.71 آپریشن تھیٹر ہیں۔ ان میں سے بھی 26 فیصد غیر فعال ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیجریوال حکومت کی جانب سے 170 نرسوں کی خدمات کو برطرف کرنا جنہوں نے کووڈ کے دوران اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر اسپتالوں میں خدمات انجام دیں، غیر انسانی سلوک کی علامت ہے۔ دیوندر یادو نے کہا کہ دہلی حکومت کے لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال کے 13 آپریشن تھیٹرز میں سے چھ بند کر دیے گئے ہیں، جس کی بنیادی وجہ دہلی حکومت کی جانب سے 51 پیرا میڈیکل اسٹاف کو ہٹانا ہے۔
دہلی کانگریس کے صدر نے کہا کہ دہلی کے مرکز میں ایل این جے پی اسپتال ہونے کی وجہ سے دہلی کی ایک بڑی آبادی یہاں علاج کے لیے آتی ہے۔ یہاں آنے والوں کو مختلف ہیلتھ سروس اور او ٹی بند ہونے کی وجہ سے علاج کے لیے بھٹکنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے 10 سالوں میں محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں میں مستقل بھرتی کے بجائے نصف سے بھی کم عارضی ملازمین کی بھرتی کی ہے، جنہیں وقتاً فوقتاً برطرف کیا گیا اور آج دہلی کے عوام کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔