برطانیہ: لیبر پارٹی کے اسٹارمر نے دی ’وکٹری اسپیچ‘، کہا- ’آپ نے ہمارے ملک کو تبدیل کر دیا‘
اسٹارمر نے کہا کہ ہم نے یہ بتانے کے لیے سخت مہم چلائی کہ ہم عوامی خدمت کے لیے موزوں ہیں۔ خدمت امید کی پہلی شرط ہے، اس بندھن کا احترام کریں جو قوم کو متحد کر سکے۔
سبکدوش ہونے والے برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کے شکست تسلیم کرنے کے چند لمحوں بعد ہی لیبر پارٹی کے رہنما اسٹارمر نے وسطی لندن میں اپنی ’وِکٹری اسپیچ‘ ( فتح کی تقریر) دی۔ اپنی تقریر میں انہوں نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپنے ہمارے ملک کو تبدیل کر دیا۔ برطانیہ ہوئے اس عام انتخاب میں اسٹارمر کی لیبر پارٹی نے 650 نشستوں والے ہاؤس آف کامنز میں 326 سیٹوں کی اکثریت کو عبور کر لیا ہے۔
اپنی تقریر میں اسٹارمر نے کہا کہ آپ نے اس کے لیے انتخابی مہم چلائی، اس کے لیے لڑے، اس کے لیے ووٹ دیئے اور اب وہ دن آ گیا ہے۔ اسٹارمر نے کہا کہ تبدیلی اب شروع ہوتی ہے۔ ہم ساڑھے چار سال پارٹی تبدیل کرتے رہے۔ یہ اسی لیے کہ ایک بدلی ہوئی لیبر پارٹی جو ہمارے ملک کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہے۔ برطانیہ کو کام کرنے والوں کی خدمت میں واپس لانے کے لیے تیار ہے۔ اسٹارمر نے مینڈیٹ کو ذمہ داریوں کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا مینڈیٹ بڑی ذمہ داریوں کے ساتھ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پہلے اور پارٹی دوسرے نمبر پر ہے۔
اپنی فتح کی تقریر میں اسٹارمر نے کہا کہ آج ہم اگلے باب کا آغاز کرتے ہیں - تبدیلی کے کام کا آغاز، قومی تجدید کے مشن اور اپنے ملک کی تعمیر نو کا آغاز۔ اسٹارمر نے سیاست کو امتحان سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ جو بھی ہوں، جہاں سے بھی ہوں، اگر آپ اصولوں پر عمل کریں گے تو ملک آپ کو صحیح موقع ضرور دے گا۔ ہمیں آپ کے تعاون کا احترام کرنا ہے اور اسے برقرار رکھنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں سیاست کو عوامی خدمت کی طرف لوٹانا ہے اور یہ دکھانا ہے کہ سیاست میں بھی اچھا کرنے کی طاقت ہوتی ہے۔ کوئی غلطی نہ کریں، یہ اس دور میں سیاست کا سب سے بڑا امتحان ہے۔
اسٹارمر نے مزید کہا کہ ہم نے یہ بتانے کے لیے سخت مہم چلائی کہ ہم عوامی خدمت کے لیے موزوں ہیں۔ خدمت امید کی پہلی شرط ہے، اس بندھن کا احترام کریں جو قوم کو متحد کر سکے۔ لیبر پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ آج ہم دیکھ سکتے ہیں کہ برطانوی عوام نے 14 سال کا صفحہ پلٹنے کے لیے ووٹ دیا ہے لیکن آئیے یہ بہانہ نہ کریں کہ اس میں کچھ بھی ناگزیر تھا۔ سیاست میں کچھ بھی پہلے سے طے نہیں ہوتا۔ الیکشن میں جیت آسمان سے نہیں گرتی۔ یہ مشکل سے جیتی گئی ہے اور مشکل سے لڑی گئی ہے۔ یقین کیجیے، صرف بدلی ہوئی لیبر پارٹی ہی اسے جیت سکتی تھی۔
اسٹارمر نے اپنی تقریر میں وعدہ کیا کہ وہ بدلی ہوئی سوچ کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بدلی ہوئی لیبر پارٹی کے طور پر چلتے ہیں اور ہم ایک بدلی ہوئی لیبر پارٹی کے طور پر حکومت کریں گے۔ میں آپ سے وعدہ نہیں کرتا کہ یہ آسان ہوگا۔ ملک کو تبدیل کرنا سوئچ دبانے کے مترادف نہیں ہے۔ یہ محنت، صبر آزما اور مضبوط عزم کا متقاضی ہے اور اسی کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ واضح رہے کہ اسٹارمر نے سنٹرل لندن میں ہولبورن اور سینٹ پینکراس کی اپنی سیٹیں جیت لی ہیں۔ اس الیکشن میں لیبر پارٹی نے 650 نشستوں والے ہاؤس آف کامنز میں 326 کی اکثریت کو عبور کر لیا ، جس کے بعد رشی سنک نے اپنی ہار مان لی۔ اپنی شکست کو قبول کرتے ہوئے سنک نے اپنے حامیوں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ انہیں معاف کر دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔