اتر پردیش: بی جے پی رکن اسمبلی بھی خوفزدہ، فتح بہادر سنگھ کو اپنی جان کا خطرہ لاحق، پولیس پر لگایا سنگین الزام

بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنے قتل کی سازش سے متعلق معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے یوپی پولیس پر سازش کرنے والوں کے ساتھ ملے ہونے کا الزام لگایا۔

<div class="paragraphs"><p>بی جے پی رکن اسمبلی فتح بہادر سنگھ</p></div>

بی جے پی رکن اسمبلی فتح بہادر سنگھ

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں نظامِ قانون کی حالت دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے۔ یوگی حکومت لگاتار سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ اس بار تو وزیر اعلیٰ یوگی کے قلعہ گورکھپور میں کیمپیر گنج سیٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی فتح بہادر سنگھ نے اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے۔ انھوں نے یوپی میں لاء اینڈ آرڈر پر بڑے سوال اٹھائے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ قتل کی سازش سے متعلق انھوں نے پولیس کو بتایا ہے لیکن اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا، پولیس خود سازش کرنے والوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

بی جے پی رکن اسمبلی فتح بہادر سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ کچھ دن قبل اپنے علاقے کا دورہ کرنے گئے تھے۔ اسی دوران ان کے قریبیوں نے اطلاع دی کہ انھیں جان سے مارنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد وہ قافلے کے ساتھ اپنے علاقہ سے نکل گئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس رات میں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، لیکن دوسرے دن جس شخص کو مجھے مارنے کی سُپاری دی گئی تھی وہ خود میرے پاس پہنچ گیا۔ اس نے مجھ سے کہا کہ کچھ لوگوں نے 5 کروڑ روپے میں آپ کی جان کا سودا کیا ہے۔ میں نے اس کی جانکاری فوراً ایس ایس پی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو دی۔‘‘


فتح بہادر سنگھ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’11-10 دن بعد بھی اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے ہماری سیکورٹی کا انتظام پہلے سے کر رکھا ہے، لیکن کچھ دن پہلے امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر بھی حملہ ہو گیا۔ ایسے میں کوئی شخص مجھے بھی 250 روپے کے کٹّا سے مار کر بھاگ سکتا ہے۔‘‘ رکن اسمبلی نے پولیس پر جرائم پیشوں کے ساتھ ملے ہونے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس سازش میں شامل نشان زد لوگوں کے ساتھ داروغہ اور افسران چائے ناشتہ اور کھانا کھا رہے ہیں۔ ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘

بی جے پی رکن اسمبلی نے یوگی حکومت سے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت میری جان کی حفاظت کرے اور ان جرائم پیشوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اگر ریاستی حکومت چاہے تو ہائی کورٹ کے کسی سیٹنگ جج سے اس معاملے کی جانچ کرائے، یا پھر یہ معاملہ سی بی آئی کو سونپ دے۔ فتح بہادر سنگھ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہ لیے جانے کی حالت میں سازش کرنے والوں کا نام ظاہر کرنے کی بت بھی کہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر اس معاملے میں مناسب کارروائی نہیں کی گئی تو میں عوام کے درمیان جا کر میرے قتل کی سازش کرنے والوں کا نام ظاہر کر دوں گا، لیکن میں پولیس و انتظامیہ کو کارروائی کے لیے پورا وقت دینا چاہتا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔