بی جے پی نے سواتی مالیوال کو بلیک میل کیا اور پھر کیجریوال کے خلاف سازش میں اسے شامل کیا، عآپ کا دعویٰ

آتشی نے کہا کہ اگر دہلی پولیس غیر جانبدار ہے تو اسے مالیوال کے خلاف کمار کی شکایت پر بھی ایف آئی آر درج کرنی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی حکومت کی وزیر آتشی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

دہلی حکومت کی وزیر آتشی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عآپ لیڈر آتشی نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال ناجائز بھرتی معاملے میں گرفتاری کا سامنا کر رہی ہیں اور انھیں بی جے پی نے ’بلیک میل‘ کر وزیر اعلیٰ کیجریوال کے خلاف سازش کا حصہ بنایا۔

دراصل مالیوال نے اروند کیجریوال کے معاون بیبھو کمار پر مار پیٹ کا الزام عائد کیا ہے۔ آتشی کا کہنا ہے کہ کمار کے ذریعہ مالیوال کے خلاف شکایت درج کرائے 24 گھنٹے ہو گئے ہیں اور پولیس نے ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ دہلی پولیس ’بی جے پی کا اسلحہ‘ ہے اور قومی راجدھانی میں لوک سبھا انتخاب سے قبل کیجریوال کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اس کے جواب میں دہلی بی جے پی نے عآپ لیڈران پر مالیوال کی شبیہ خراب کرنے کے لیے کاٹ چھانٹ کر کے تیار کیے گئے ایڈیٹیڈ ویڈیو نشر کرنے کا الزام عائد کیا۔


دہلی حکومت میں کابینہ وزیر آتشی نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات چیت میں الزام عائد کای کہ مالیوال پیر کے روز ملاقات کا وقت لیے بغیر وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش پر پہنچی تھیں۔ آتشی کا کہنا ہے کہ ’’وہ اندر کیوں گئیں؟ وہ ملاقات کا وقت لیے بغیر وزیر اعلیٰ کی رہائش پر کیوں پہنچیں؟ اس دن اروند کیجریوال مصروف تھے اور ان سے نہیں ملے۔ اگر وہ اس دن ان سے ملے ہوتے تو بیبھو کمار کے خلاف لگائے گئے الزام ان کے (کیجریوال کے) خلاف لگائے جا سکتے تھے۔‘‘

آتشی کا کہنا ہے کہ مالیوال کو بی جے پی نے اس ’سازش‘ کا چہرہ بنایا ہے۔ آتشی کہتی ہیں کہ ’’بی جے پی کا ایک ’پیٹرن‘ ہے۔ پہلے وہ معاملے درج کراتے ہیں اور پھر لیڈروں کو جیل بھیجنے کی دھمکی دیتے ہیں۔ سواتی مالیوال غیر قانونی بھرتی معاملے میں الزامات کا سامنا کر رہی ہیں۔ انسداد بدعنوانی سیل نے اس تعلق سے معاملہ درج کیا ہے۔ ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اس حالت میں انھیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔‘‘ عآپ لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی نے مالیوال کو ’بلیک میل‘ کیا اور انھیں اس سازش کا چہرہ بنایا۔‘‘


واضح رہے کہ عآپ رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال نے الزام لگایا ہے کہ کمار نے پیر کو کیجریوال کی سرکاری رہائش پر ان کے ساتھ مار پیٹ کی، لیکن پارٹی نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا تھا۔ دہلی پولیس نے جمعرات کو مالیوال پر مبینہ حملے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی اور کمار کو کیجریوال کی رہائش سے ہفتہ کے روز گرفتار کر لیا۔ اب آتشی کا کہنا ہے کہ اگر دہلی پولیس غیر جانبدار ہے تو اسے مالیوال کے خلاف کمار کی شکایت پر بھی ایف آئی آر درج کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کیا دہلی پولیس مالیوال کے خلاف غیر قانونی طور سے وہاں داخل ہونے، سیکورٹی کی خلاف ورزی اور ایک سرکاری ملازم کو اس کی ذمہ داری سے روکنے کا معاملہ درج کرے گی؟ اگر دہلی پولیس غیر جانبدار ہے تو اسے بیبھو کمار کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنی چاہیے۔ کیا وہ بیبھو کی شکایت پر اسی طرح سے کارروائی کرے گی جس طرح سے مالیوال کی شکایت پر کی گئی؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔