ایران میں بڑے پیمانے پر گرفتاری مہم، فحاشت پھیلانے والے 260 سے زائد لوگوں پر کارروائی
یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ایک ہی رات میں اتنی بڑی تعداد میں گرفتاریاں کس طرح کی گئیں، نہ ہی اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ مشتبہ لوگوں کو ایک ہی جگہ یا پارٹی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔
ایران پولیس نے جمعہ کی شب بڑے پیمانے پر لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران پولیس نے شیطانیت اور فحاشت پھیلانے کے شبہ میں تین یوروپی شہریوں سمیت 260 سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو شیطانی حرکت کرنے اور فحاشت پھیلانے کے الزام میں تہران کے مغرب میں شہریار کاؤنٹی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس گرفتاری سے متعلق تفصیلی جانکاری فی الحال نہیں دی گئی ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ایک ہی شب میں اتنی بڑی تعداد میں گرفتاریاں کس طرح کی گئی ہیں، نہ ہی اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو ایک جگہ یا پارٹی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔ ایران میں ایسی تقاریب جہاں غیر محرم (جو رشتہ دار نہ ہوں) مرد و خواتین ایک ساتھ شامل ہوں، غیر قانونی ہوتی ہیں۔
آئی آر این اے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے لوگوں کے کپڑوں اور جسم پر شیطانی نشانات ملے ہیں۔ اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو قابل اعتراض اور فحش حالت میں پکڑا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے لوگوں میں 146 مرد، 115 خواتین اور تین یوروپی شہری شامل ہیں۔ یوروپی شہریوں کی قومیت سے متعلق جانکاری نہیں دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی پولیس ایسے مقامات پر اکثر چھاپہ ماری کرتی ہے جہاں مرد و خواتین ایک ساتھ جمع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس شراب اور نشہ کرنے والوں پر شکنجہ کستی رہتی ہے۔ ایران کی ’مورل پولیس‘ پر اس طرح کی کارروائیوں کو لے کر کئی ممالک تنقید بھی کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔