اسمرتی ایرانی کے خلاف امیٹھی کے عوام کا غصہ پھوٹا، راجپوتوں نے بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی قسم کھائی

چھتریہ برادری کے لوگ اسمرتی ایرانی سے ناراض ہیں۔ یہ لوگ بی جے پی میں برادری کو نظر انداز کئے جانے کے خلاف پارٹی کو ووٹ نہ دینے کا عہد کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>اسمرتی ایرانی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اسمرتی ایرانی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: امیٹھی میں چھتریہ برادری کے لوگ مختلف مقامات پر اسمرتی ایرانی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ قسمیں کھا رہے ہیں اور لوگوں کو قسمیں دلوا رہے ہیں کہ وہ اس بار بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق، کرنی سینا کے لوگ امیٹھی میں گھوم کر لوگوں کو قسمیں دلا رہے ہیں کہ وہ اس بار بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ یہ لوگ کچھ عرصہ قبل کانگریس لیڈر دیپک سنگھ کے خلاف درج کیس پر ناراض ہیں۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ بی جے پی میں ان کی برادری کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

کرنی سینا کے قومی صدر مہیپال سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی ایسی پارٹی کی مخالفت کرتے ہیں جو خواتین کی عزت نہیں کرتی۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کا پارلیمانی انتخابی امیدوار کسی خاتون کی توہین کرتا ہے تو بی جے پی سربراہ اور اعلیٰ قیادت منہ نہیں کھولتی۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے قسم کھائی ہے کہ وہ بی جے پی کے ہر لیڈر کی مخالفت کریں گے اور انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔


انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے سربراہ نے خواتین کی عزت پر ایک لفظ بھی نہیں کہا تو انہیں معافی مانگینی چاہئے۔ ہم نے جس پارٹی کو ووٹ دیا اس نے ہمیں مزدور بنا کر رکھا ہے۔ مہیپال سنگھ نے یہاں تک کہہ دیا کہ اس بار ہم اعلان کرتے ہیں کہ ملک بھر میں راجپوت برادری کے لوگ بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔

اسمرتی ایرانی کو نشانہ بناتے ہوئے مہیپال سنگھ نے کہا کہ ایک خاتون رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے وہ خواتین کے احترام کی بات نہیں کرتیں، پارلیمنٹ میں خواتین کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں اٹھاتیں، پھر انہیں یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ ہم دہلی میں خواتین کے احترام کی جنگ لڑ رہے ہیں۔


مہیپال سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم امیٹھی اس لئے نہیں آ رہے تھے کہی ہمارے اندر یوگی آدتیہ ناتھ کے لیے نرم گوشہ ہے۔ بی جے پی یوگی آدتیہ ناتھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے، وسندھرا راجے کو ہٹا دیا گیا، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے شیوراج سنگھ کو بھی ہٹا دیا گیا، ہریانہ میں منوہر لال کھٹر کو بھی ہٹا دیا گیا، رمن سنگھ کی کیا حالت ہے یہ آپ سب جانتے ہیں؟ سابق فوجی سربراہ وی کے سنگھ کو ہٹا دیا گیا۔ آرمی چیف سب سے بڑا عہدہ ہے اور انہوں نے ساڑھے آٹھ لاکھ ووٹ لے کر جیت حاصل کی تھی لیکن پھر بھی انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

مہیپال سنگھ نے کہا، پی ایم مودی تیسری بار وزیر اعظم کے عہدے پر بیٹھنے کے لیے تیار ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کی وجہ سے چھتریہ برادری کا قد کم ہو رہا ہے۔ پورے ملک میں بی جے پی کو پروموٹ کرنے والے راج ناتھ سنگھ کو بی جے پی نے کنارہ کشی میں ڈال دیا۔ نریندر سنگھ تومر کو سی ایم بنانے کے نام پر ایم ایل اے بنا کر چھوڑ دیا گیا۔ مہیپال سنگھ نے کہا کہ ان کے پاس ایسی ہزاروں مثالیں ہیں، جو ظاہر کرتی ہیں کہ بی جے پی میں چھتریہ برادری کا قد کم ہو رہا ہے۔ اس کے بارے میں کرنی سینا کے لوگ امیٹھی کے لوگوں کو بی جے پی کے خلاف حلف دلا رہے ہیں کہ انہیں بی جے پی کو ووٹ نہیں دینا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔