نیٹ پیپر لیک معاملے میں سی بی آئی کی بڑی کارروائی، بہار سے مزید 2 ملزمین گرفتار

گرفتار شدہ ملزم پنکج کمار کے بارے میں سی بی آئی کا کہنا ہے کہ اس نے این ٹی اے کے ٹرنک سے پیپر چوری کی تھی، جبکہ ہزار ی باغ سے گرفتار راجو سنگھ نے پیپر تقسیم کرنے میں مدد کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>گرفتاری کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

گرفتاری کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نیٹ پیپر لیک معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بہار سے مزید 2 لوگوں کو گرفتار ہے۔ یہ گرفتاری منگل (16 جولائی) کو پٹنہ اور ہزاری باغ سے ہوئی ہے۔ سی بی آئی نے پٹنہ سے پنکج کمار کو جبکہ راجو سنگھ کو ہزاری باغ سے پکڑا ہے۔ پیپر لیک معاملے کی تفتیش جب سے سی بی آئی نے شروع کی ہے، اس وقت سے اب تک اس نے ایک درجن سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

گرفتار شدہ ملزم پنکج کمار کے بارے میں سی بی آئی کا کہنا ہے کہ اس نے این ٹی اے کے ٹرنک (پیپر محفوظ رکھنے کے صندوق) سے پیپر چوری کی تھی اور بعد میں اسے لیک کیا۔ ہزار ی باغ سے گرفتار راجو سنگھ کے بارے میں سی بی آئی کا کہنا ہے کہ اس نے پیپر تقسیم کرنے میں مدد کی تھی۔ یہاں یہ بات ملحوظ رہے کہ سی بی آئی کے مطابق نیٹ یوجی کا پیپر لیک ہزاری باغ کے اوئسس اسکول سے ہوا تھا۔ سی بی آئی پیپر لیک کے معاملے میں اسی اسکول کو مرکز قرار دیتے ہوئے جانچ کر رہی ہے۔


سی بی آئی نے اپنی تفتیش میں یہ بات کہی تھی کہ پیپر لیک ہزاری باغ کے اوئسس اسکول سے ہوا تھا۔ اسکول میں پہنچے پیپر کے دو سیٹ کی سیل ٹوٹی ہوئی تھی اور اس معاملے کو اٹھانے کے بجائے اسکول کا اسٹاف خاموش رہا۔ ہزاری باغ سے کئی مراکز کو سوالیہ پرچوں کے 9 سیٹ بھیجے گئے تھے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ان میں سے دو کے سیل ٹوٹے ہوئے تھے۔ ایسے میں اگر پٹنہ سے گرفتار ملزم پنکج کے بارے میں سی بی آئی کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے این ٹی اے کے صندوق سے پیپر چرایا تھا، تو پیر لیک کی دیگر بنیادوں اور ذرائع سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ اس مہینے کی شروعات میں سی بی آئی نے مرکزی ملزم راکیش رنجن عرف راکی ​​کو نالندہ بہار سے گرفتار کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ راکیش رنجن نے نیٹ یوجی پیپر لیک معاملے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ راکیش رنجن کو گرفتار کرنے کے لیے سی بی آئی نے پٹنہ اور کولکاتہ میں 4 جگہوں پر چھاپے مارے تھے۔ دوسری جانب پیپر لیک کے خلاف پورے ملک میں طلبہ کا احتجاج جاری ہے۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ دوبارہ نیٹ کا امتحان کرایا جائے۔ فی الوقت یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔