بنگال اسمبلی کا مانسون اجلاس: نیٹ امتحان اور نئے فوجداری قوانین کے خلاف قرارداد پیش کرے گی برسراقتدار ٹی ایم سی

بنگال اسمبلی کا مانسون اجلاس 22 جولائی سے شروع ہونے والا ہے، جس کے کافی ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اجلاس کے دوران ایوان میں دو خصوصی قراردادیں پیش کرے گی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی کا مانسون اجلاس 22 جولائی سے شروع ہونے والا ہے، جس کے کافی ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اجلاس کے دوران ایوان میں دو خصوصی قراردادیں پیش کرے گی۔ پہلی قرارداد نیٹ کو ختم کرنے اور انفرادی ریاستی حکومتوں کے ذریعہ داخلہ امتحان کے انعقاد کے پرانے نظام کو بحال کرنے کے مطالبے پر مبنی ہوگی۔

حال ہی میں نیٹ-یو جی پیپر لیک اور اس میں کئی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 24 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی کو خط بھیج کر بھی یہی مطالبہ کیا تھا۔ ترنمول کانگریس کے اندرونی ذرائع کے مطابق دوسری قرارداد 3 نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے بارے میں ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ انہیں جلد بازی میں نافذ کیا گیا اور پارلیمنٹ میں اس پر بحث بھی نہیں ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے گزشتہ ماہ اس معاملہ پر بھی وزیراعظم کو خط لکھا تھا۔


دوسری طرف بی جے پی ریاست میں انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد اور کنگارو کورٹ میں مقدمات کی سزا سنانے کے لیے ایک قرارداد لانے پر غور کر رہی ہے۔ اجلاس 22 جولائی کو شروع ہوگا لیکن پہلے دن خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد اسے دن بھر کے لیے ملتوی کر دیا جائے گا۔

اسمبلی سکریٹریٹ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس بار مانسون اجلاس دس دن تک جاری رہنے کی امید ہے۔ مانسون اجلاس کے دوران ضمنی انتخاب میں کامیاب ہونے 4 ارکان اسمبلی شمالی 24 پرگنہ کے بگدہ سے مدھوپرنا ٹھاکر، نادیہ کے راناگھاٹ-جنوبی سے ڈاکٹر مکٹ منی ادھیکاری، شمالی دیناج پور کے رائے گنج سے کرشنا کلیانی اور کولکاتا کے مانیکتلہ سے سوپتی پانڈے کے بھی حلف لینے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔