بدلاپور جنسی ہراسانی: 300 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر، 40 گرفتار

واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ہزاروں لوگ بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر جمع ہو گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران احتجاج پرتشدد ہو گیا اور مشتعل لوگوں نے پتھراؤ کیا اور اسکول میں توڑ پھوڑ کی

<div class="paragraphs"><p>بدلاپور احتجاج / آئی اے این ایس</p></div>

بدلاپور احتجاج / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے بدلا پور جنسی ہراسانی کیس میں احتجاج جاری ہے۔ کنڈرگارٹن کی لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعے کے بعد لوگ سڑکوں پر ہیں۔ جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج کرنے والے 300 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور 40 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس باقی ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔

دراصل اس واقعہ سے ناراض لوگوں نے ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا تھا اور توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔ بڑھتی ہوئی افراتفری کو دیکھتے ہوئے علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند کرنا پڑی۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

واقعے کے خلاف آج بھی احتجاج جاری ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن بھی احتجاج کر رہی ہے۔ بدلاپور واقعہ کے خلاف این سی پی (ایس سی پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے پارٹی کارکنوں کے ساتھ مہاراشٹر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں کے والدین کو بدلاپور پولیس اسٹیشن میں 11 گھنٹے انتظار کرنا پڑا، اس کے بعد حکام نے ان کی شکایت درج کی۔


دوسری جانب بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت نے معاملے کی تحقیقات میں مبینہ طور پر لاپرواہی برتنے پر ایک سینئر پولیس انسپکٹر سمیت تین پولیس افسران کو معطل کرنے کا حکم دیا۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔

کیا ہے معاملہ؟

کنڈرگارٹن کی لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب 16 اگست کو ایک لڑکی نے اپنے والدین کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کیا۔ متاثرہ لڑکیوں کے والدین نے بتایا کہ پولیس نے 12 گھنٹے بعد ان کی شکایت درج کی۔ رپورٹس کے مطابق پولیس کی تفتیش میں پتہ چلا کہ واقعے کے وقت اسکول میں نصب سی سی ٹی وی کام نہیں کر رہا تھا۔ متاثرہ لڑکیوں کے لواحقین اسکول گئے اور پولیس کے لڑکیوں کے بیانات لینے کے لیے 3 گھنٹے تک انتظار کیا۔ واقعے پر ہنگامہ آرائی کے بعد اسکول انتظامیہ نے پرنسپل، ایک کلاس ٹیچر اور ایک لیڈی اٹینڈنٹ کو معطل کر دیا۔

ملزم صفائی کارکن اکشے شندے، جسے یکم اگست کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات کیا گیا تھا، کو اس واقعے کے بعد 17 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم اکشے شندے کو کلیان کورٹ میں پیش کیا گیا، اس دوران میڈیا کو عدالت کے احاطے میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

بدلاپور میں پرتشدد مظاہرہ

واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ہزاروں لوگ بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر جمع ہو گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران احتجاج پرتشدد ہو گیا اور مشتعل لوگوں نے پتھراؤ کیا اور اسکول میں توڑ پھوڑ کی۔ اس دوران بدلاپور ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک بس میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ 9 گھنٹے کے احتجاج کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کر کے ریلوے ٹریک پر احتجاج کرنے والے لوگوں کو ہٹا دیا۔


احتجاج کا ریلوے سروس پر اثر

احتجاج کے باعث 12 ایکسپریس اور میل ٹرینوں کے روٹس کو تبدیل کرنا پڑا۔ 30 لوکل ٹرینیں جزوی طور پر منسوخ کر دی گئیں۔ فی الحال ریلوے سروس معمول کے مطابق بتائی جاتی ہے۔ سنٹرل ریلوے جی آر پی کے ڈی سی پی منوج پاٹل نے کہا کہ فی الحال صورتحال معمول پر ہے۔ ریلوے کی نقل و حرکت بھی معمول کی بات ہے۔ تاہم انٹرنیٹ خدمات کچھ دنوں کے لیے معطل رہیں گی، تاکہ افواہوں کو روکا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔