'منکی پاکس' سے حفاظت اور قابو کے لیے مدھیہ پردیش حکومت کی ایڈوائزری جاری

'ایم پاکس' وائرس جانوروں سے کٹی پھٹی جلد، ریسپریٹری ٹریکٹ یا میوکس ممبرین (آنکھ، ناک یا منھ) کے توسط سے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے۔

منکی پاکس، تصویر یو این آئی
منکی پاکس، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش میں منکی پاکس (ایم پاکس)  کے سلسلے میں محکمہ صحت عامہ نے گزشتہ روز ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں اس وائرس پر قابو اور اس سے حفاظت کے لیے ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سبھی ضلع مجسٹریٹوں کے علاوہ میڈیکل کالج کے ڈین، چیف میڈیکل و صحت افسران اور سول سرجن کو اس مرض سے نپٹنے، بچاؤ کے طریقے اور دیگر اقدامات کے لیے رہنما ہدایات دی گئی ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ راجندر شُکل نے منکی پاکس سے نپٹنے کے لیے ضروری تیاریوں کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے حفاظت کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری گائیڈ لائنس پر عمل کیا جائے اور ضروری انتظامات کیے جائیں۔

محکمہ صحت نے اس سلسلے میں ریاست کے سبھی ضلعوں کو رہنما ہدایات جاری کر دیے ہیں۔ گائیڈ لائنس کے مطابق سبھی مشکوک معاملوں کی نشاندہی کر کے صحت سہولیات میں الگ رکھا جائے گا۔ علاج کرنے والے ڈاکٹر جب آئسولیشن ختم کرنے کی ہدایت دیں گے تب ہی مریضوں کو ڈسچارج کیا جائے گا۔ سبھی ممکنہ مریضوں کو ضلع سرویلانس افسر کی نگرانی میں رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔ ممکنہ انفیکشن کی حالت میں منکی پاکس وائرس ٹسٹ کے لیے تجربہ گاہ کا نمونہ این آئی وی پونے بھیجا جائے گا۔ منکی پاکس کے مثبت معاملے پائے جانے پر کانٹیکٹ ٹریسنگ کر کے گزشتہ 21 دنوں میں مریض کے رابطے میں آئے لوگوں کی پہچان کرنے کی ہدایت ہے۔


غور طلب رہے کہ منکی پاکس جانوروں سے انسان میں اور پھر دیگر انسانوں میں پھیلتا چلا جاتا ہے۔ یہ وائرس کٹی پھٹی جلد، ریسپریٹری ٹریکٹ یا میوکس ممبرین (آنکھ، ناک یا منھ) کے توسط سے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ متاثر جانور یا دیگر جنگلی جانور سے انسانوں میں وائرس کا ٹرانسمیشن کاٹنے، کھرونچنے، جسم کے لکویڈ اور زخم سے سیدھے یا بالواسطہ رابطہ (جیسے آلودہ بستر) سے ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اس وائرس کا اِنکیوبیشن پیریڈ عام طور پر 7 سے 14 دنوں کا ہوتا ہے لیکن یہ 5 سے 21 دنوں تک ہو سکتا ہے اور اس مدت کے دوران شخص عام طور پر متعدی نہیں ہوتا ہے۔ متاثر شخص کے چکتّے دکھنے سے ایک سے دو دن پہلے تک مرض پھیل سکتا ہے۔ سبھی چکتّوں سے جب تک پپڑی گر نہ جائے مریض تب تک متعدی بنا رہ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔