آسام میں سیلاب: مرکزی اور ریاستی حکومت سیلاب متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرے، پرینکا گاندھی کی اپیل

پرینکا گاندھی نے کہا کہ آسام میں سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے لاکھوں لوگ ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آسام میں سیلاب کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں سرگرمی سے حصہ لیں۔ اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے مرکزی اور ریاستی حکومت سے بھی متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی اپیل کی۔

پرینکا گاندھی نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’آسام میں سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے لاکھوں لوگ ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ کازرنگا میں بڑی تعداد میں جانور بھی مارے گئے ہیں اور کئی زخمی ہیں۔ آسام کے لوگوں سے ہم تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ میں کانگریس کے رہنماؤں اور کارکنوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ راحت اور بچاؤ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے میری اپیل ہے کہ وہ متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔‘‘


اس سے قبل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی آسام میں تباہ کن سیلاب پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ’’آسام میں سیلاب کی صورتحال خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔ میری ہمدردیاں سیلاب سے نبرد آزما اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں۔ سوگوار خاندانوں سے میری گہری تعزیت۔ میں کانگریس لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بچاؤ اور بحالی کے کاموں میں مدد کریں۔‘‘

راہل گاندھی نے مزید لکھا، ’’میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ متاثرہ لوگوں کو ہمدردی اور تیزی سے ہر ممکن مدد فراہم کریں۔‘‘ خیال رہے کہ سام میں سیلاب سے 30 اضلاع کے 24 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں، جبکہ اب تک 50 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔