آسام سیلابی صورت حال، 23 اضلاع کے ساڑھے 11 لاکھ افراد متاثر، 48 اموات

آسام میں برہم پترا اور اس کی معاون ندیوں کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے اور ریاست کو مسلسل سیلاب کے شدید بحران کا سامنا ہے۔ سیلاب کے باعث 23 اضلاع میں 11.50 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>آسام میں سیلاب کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

آسام میں سیلاب کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گوہاٹی: آسام میں برہم پترا اور اس کی معاون ندیوں کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے اور ریاست کو مسلسل سیلاب کے شدید بحران کا سامنا ہے۔ سیلاب کے باعث 23 اضلاع میں 11.50 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع ایک سرکاری رپورٹ میں دی گئی ہے۔ اس سال ریاست میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور طوفان کے واقعات میں جان گنوانے والوں کی تعداد 48 ہو گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے منگل کو پشتہ ٹوٹنے کے بعد گولا گھاٹ ضلع کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا اور متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے سیلاب کے بحران سے متاثرہ لوگوں کی امداد اور بحالی کے لیے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ سرما نے آج مختلف اضلاع میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کی میٹنگ کی۔


سیلاب کی وجہ سے بارپیتا، وشواناتھ، کیچار، چرائیدیو، چرانگ، درانگ، دھیماجی، ڈبروگڑھ، گولاگھاٹ، جورہاٹ، کامروپ، کاربی انگلونگ، کریم گنج، لکھیم پور، ماجولی، موریگاؤں، ناگاؤں، نلباڑی، شیوساگر، سونیت پور، تمول پور، تنسکیا اور ادال گوڑی ضلع متاثر ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لکھیم پور میں 1.65 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ کازرنگا نیشنل پارک میں بھی سیلاب کی صورتحال سنگین ہے جہاں جنگل کا بڑا حصہ ڈوب گیا ہے اور ایک گینڈے کا بچہ سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے نیشنل پارک کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور حکام کو ہدایت کی کہ قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرنے سمیت مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ جنگلی حیات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

انتظامیہ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، ہنگامی خدمات اور فضائیہ ریاست کے مختلف حصوں میں بچاؤ اور راحتی کاموں میں شامل ہیں۔

مختلف ضلعی انتظامیہ کی طرف سے قائم کیے گئے 490 ریلیف کیمپوں میں 2.90 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر متاثرہ اضلاع میں سیلابی پانی کی وجہ سے پشتوں، سڑکوں، پلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔