پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران ابھیشیک بنرجی کا بی جے پی پر سخت حملہ، اسپیکر ہوئے ناراض

ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ میں جو سوالات کر رہا ہوں ان کے جواب وزیر کو دینے ہیں۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر ان کے اندر ہمت ہے تو وہ کسی بھی چینل آ جائیں، مجھے ٹائم بتادیں، میں آجاؤں گا۔

<div class="paragraphs"><p>ابھیشیک بنرجی / آئی اے این ایس</p></div>

ابھیشیک بنرجی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے مرکزی حکومت اور بی جے پی پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی بجٹ کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دو اتحادی پارٹیوں کے لیے تیار کیا گیا بجٹ ہے۔ بجٹ پر اپنی تقریر کے دوران ابھیشیک بنرجی نے روزگار کے حوالے سے بھی مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا اور کہا مودی جی کے تیسرے دور میں بھی نوجوان بے روزگار ہیں۔ ابھیشیک بنرجی کے ذریعے کیے گیے مرکزی حکومت و بی جے پی پر تنقید سے لوک سبھا کے اسپیکر کئی بار ناراض ہوئے۔

مغربی بنگال کی ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا سیٹ سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بی جے پی نے 2014 میں اقتدار میں آنے سے پہلے اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے بعد جب وہ اقتدار میں آگئی تو اس نے کیا کیا؟ گلوبل ہنگر انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی حقیقی مسائل پر توجہ دی ہوتی تو آج ہندوستان 125 ممالک کی فہرست میں 111 ویں نمبر پر نہیں ہوتا۔

بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ یہ (پی ایم مودی) کہتے تھے سب کا ساتھ، سب کا وکاس مگر ان کے ایم ایل اے کہہ رہے ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ابھیشیک بنرجی نے مزید کہا کہ اس ناکام حکومت کے ناکام وزیر خزانہ نے بھی بجٹ میں یہ ثابت کر دیا ہے۔ دلتوں کے خلاف جرائم کے اعداد و شمار گنانے کے ساتھ ہی انہوں نے کانوڑ یاترا کے راستے پر دکانوں کے مالکان کے نام لکھنے کے حکم پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے بی جے پی کو چیلنج کیا کہ وہ لوک سبھا، راجیہ سبھا یا کسی بھی ریاستی اسمبلی میں کسی مسلم ممبر کا نام لے۔


ابھیشیک بنرجی نے روزگار کو لے کر مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا اور کہا کہ مودی جی کا تیسرا دور آگیا مگر نوجوان ابھی تک بے روزگار ہیں۔ اپنی تقریر کے دوران کسی رکن کے تبصرے پر ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ میں جو سوالات کر رہا ہوں، ان کے جواب وزیر کو دینے ہیں۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر ان کے اندر ہمت ہے تو وہ کسی بھی چینل آ جائیں، مجھے ٹائم بتادیں، میں آجاؤں گا۔ ایک رکن کی جانب سے  کچھ پڑھنے پر اعتراض کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ جا کر اپنے لیڈر کو بتائیں جو پڑھ کر بولتے ہیں۔

ابھیشیک بنرجی کے نوٹ بندی کے ذکر پر لوک سبھا اسپیکر نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجٹ پر بات کریں، 2016 کے بعد 2019 بھی گزر گیا ہے۔ اس پر ابھیشیک بنرجی نے اسپیکر سے کہا کہ اگر کوئی 60 سال پہلے نہرو کے بارے میں بات کرتا ہے،  کوئی 50 سال پہلے کی ایمرجنسی کی بات کرتا ہے تو آپ اسے کیوں نہیں ٹوکتے؟ ابھیشیک بنرجی نے کسانوں یا اپوزیشن جماعتوں سے مشورہ کیے بغیر تین زرعی قوانین منظور کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ اپنے خلاف درج کئے گئے مقدمات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ عوام مالک ہے، کوئی لیڈر مالک نہیں ہے۔ بنگال اور میرے حلقے کے عوام نے مجھے تیسری بار سات لاکھ 10 ہزار ووٹوں کے فرق سے جیتا کر ایک مثال قائم کی ہے۔ نریندر مودی، امیت شاہ، بی جے پی کے لوگوں اور باقی ملک نے دیکھا ہے۔یہ عوام کی طاقت ہے۔


دوران تقریرابھیشیک بنرجی نے ایک رکن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ذاتی تبصرہ کیا تھا، جس کی وجہ سے حکمراں پارٹی اور ٹی ایم سی کے اراکین اسمبلی آمنے سامنے آگئے۔ اسپیکر اوم برلا نے اراکین کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے افراد کے نام لینے سے گریز کریں جو اس ایوان کے رکن نہیں ہیں۔ اس پر ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ ممتا بنرجی اس ایوان کی رکن نہیں ہیں، پھر ان کا نام کیوں لیا گیا؟ اپنے خطاب کے آخر میں ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ تھوڑا صبر کریں اور سیٹ کا بیلٹ باندھ لیں، موسم بگڑنے والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔