پرانی گاڑی کباڑ میں دے کر نئی گاڑی لیجیے اور کئی طرح کی چھوٹ پائیے، 21 ریاستوں نے کیا اعلان

21 میں سے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے پرانی گاڑیوں کو ہٹانے کے بعد کمرشیل یا ٹرانسپورٹ وہیکل کو رجسٹریشن کے دوران 15 فیصد روڈ ٹیکس رعایت دینے کی بات کہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پرانی گاڑیوں کی اسکریپنگ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

پرانی گاڑیوں کی اسکریپنگ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کی 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی طرف سے ایک بڑا اعلان کیا گیا ہے۔ اگر کوئی اپنی پرانی گاڑی کباڑ میں دیتا ہے تو اسے ریاست کی طرف سے نئی گاڑی لینے پر بڑی چھوٹ دی جائے گی۔

دراصل مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں سے اپنی اپنی ریاستوں سے پرانی اور غی معیاری گاڑیوں کی اسکریپنگ لازمی بنانے کی بات کہی ہے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے بہار، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ہریانہ، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، پنجاب اور کیرالہ سمیت 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں نے موٹر وہیکل یا روڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق حکومتوں نے پرانی گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کے بدلے نئی کار خریدنے پر 25 فیصد تک اور کمرشیل وہیکل پر 15 فیصد تک کی چھوٹ دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک تقریباً 70 ہزار پرانی گاڑیوں کو خود سے ہی تباہ کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ ان میں سے ایک بڑا حصہ مرکز یا ریاستی حکومت کی ایجنسیوں کا ہے۔ دہلی واحد ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ ہے جہاں 10 اور 15 سال سے زیادہ پرانی ڈیزل و پٹرول گاڑیاں آٹومیٹک اَن رجسٹرڈ ہو جاتی ہیں اور انھیں اسکریپ کرنا پڑتا ہے۔

موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ 21 میں سے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے پرانی گاڑیوں کو ہٹانے کے بعد کمرشیل یا ٹرانسپورٹ وہیکل کو رجسٹریشن کے دوران 15 فیصد روڈ ٹیکس رعایت دینے کی بات کہی ہے۔ پرائیویٹ وہیکل کے معاملے میں 12 ریاستیں روڈ ٹیکس پر 25 فیصد کی چھوٹ دے رہی ہیں۔ ہریانہ 10 فیصد رعایت یا اسکریپ ویلیو کے 50 فیصد سے کم کا آفر کر رہا ہے۔ دوسری طرف اتراکھنڈ 25 فیصد یا 50 ہزار روپے (جو بھی کم ہو) کی چھوٹ دے رہا ہے۔ کرناٹک نئی گاڑی کی قیمت کے مطابق روڈ ٹیکس میں فکسڈ چھوٹ کی پیشکش کر رہا ہے۔ مثلاً 20 لاکھ روپے سے زیادہ قیمت والی کار کے لیے 50 ہزار روپے کی چھوٹ ملے گی۔ پڈوچیری میں 25 فیصد یا 11 ہزار روپے (جو بھی کم ہو) کی چھوٹ مل رہی ہے۔


وزارت برائے روڈ ٹرانسپورٹیشن کے افسران کا کہنا ہے کہ جب سے حکومت نے والنٹری گاڑیوں کی اسکریپنگ کو فروغ دیا ہے، 37 رجسٹرڈ اسکریپنگ سنٹرل یا آر وی ایس ایف شروع ہو گئے ہیں۔ موجودہ وقت میں 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں 52 ایسے سنٹرس کام کر رہے ہیں۔ اسی طرح سے وہیکل فٹ نس کی جانچ کے لیے 52 آٹومیٹک ٹیسٹنگ سنٹر 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کام کر رہے ہیں۔ وزارت کے ایک افسر نے کہا کہ آر وی ایس ایف اور اے ٹی ایس کی تعداد بڑھانے پر خاص توجہ ہے تاکہ لوگ ان تک آسانی سے پہنچ سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔