دہلی کے آشا کرن شیلٹر ہوم میں ایک ماہ میں 13 بچوں کی موت، وزیر آتشی نے تحقیقات کا حکم دیا

دہلی کے آشا کرن شیلٹر ہوم میں بڑی تعداد میں اموات کی سنسنی خیز خبر منظر عام پر آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 7 مہینوں میں یہاں 27 بچوں کی موت ہوئی ہے، جبکہ جولائی میں 13 بچے جاں بحق ہوئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میں ذہنی طور پر معذور بچوں کے لیے قائم کئے گئے آشا کرن شیلٹر ہوم میں بڑی تعداد میں اموات کی سنسنی خیز خبر منظر عام پر آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 7 مہینوں میں یہاں 27 بچوں کی موت ہوئی ہے، جبکہ جولائی میں 13 بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں حیرانی ظاہر کی گئی ہے کہ انتظامیہ اتنے سنگین معاملے پر بات کرنے کو بھی تیار نہیں ہے، جبکہ موت کی وجہ بچوں کی دیکھ بھال اور پینے کے پانی کا مناسب انتظام نہ ہونا قرار دیا گیا ہے۔ دہلی کی وزیر آتشی نے آشا کرن کی موت کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سال لگاتار اموات ہوئی ہیں، جن میں جنوری میں 3، فروری میں 2، مارچ میں 3، اپریل میں 2، مئی میں 1، جون میں 3 اور جولائی میں 13 اموات واقع ہوئیں۔ جبکہ سال 2023 میں جنوری سے جولائی کے درمیان کل 13 اموات واقع ہوئی تھیں۔ آشا کرن انتظامیہ اتنے سنگین معاملے پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ دریں اثنا، روہنی کے ایس ڈی ایم نے آشا کرن شیلٹر ہوم میں بچوں کی اموات کی تصدیق کی ہے۔

روہنی کے سیکٹر 3 میں واقع آشا کرن ہوم میں معذور بچوں اور بڑوں کو رکھا گیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہاں ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی جاتی ہے لیکن گزشتہ چند سالوں میں یہاں ہونے والی پراسرار اموات کئی سوالات کو جنم دیتی ہیں۔


روہنی کے ایس ڈی ایم منیش ورما نے کہا، ’’جیسے ہی یہ خبر سامنے آئی ہم نے فوری طور پر تحقیقات شروع کر دی۔ جو اطلاع آئی ہے وہ بالکل درست ہے۔ گزشتہ مہینوں اور گزشتہ سال کے مقابلے اموات کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ جب ہم نے اس بارے میں دیکھ بھال کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر سے پوچھا تو انہوں نے بھی تسلیم کیا کہ تعداد زیادہ ہے۔ چونکہ ابھی تک بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں آئی ہے، تو وہ فی الحال بچوں کی موت کی وجہ بیان نہیں کر سکے۔ ہم نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ پانی کی جانچ کرائیں، پانی کا فلٹر تبدیل کرائیں اور پہلے کھانے پینے کا ذائقہ چکھیں اور اس کے بعد ہی پیش کیا جائے۔ اس نے ان تمام چیزوں پر غور کیا اور کہا ہے کہ پانی کے فلٹر تبدیل کر دئے گئے ہیں۔

نیشنل کمیشن فار ویمن کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے آشا کرن شیلٹر ہوم کی اموات پر کہا، ’’ہم فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو موقع پر بھیج رہے ہیں۔ ٹیم دماغی امراض کے مریضوں کی اموات کے ذمہ دار تمام عہدیداروں سے ملاقات کرے گی۔ وہ کون لوگ ہیں جنہیں ان پناہ گاہوں کو چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے؟ کیا ایسے مریضوں کو اسپتال میں نہیں رہنا چاہیے؟ ہم دہلی حکومت کے زیر انتظام نائٹ شیلٹرز کا بھی آڈٹ کر رہے ہیں۔‘‘


وہیں، دہلی کے وزیر گوپال رائے نے کہا، ’’بی جے پی احتجاج کرنے آ رہی ہے لیکن وہ ماں اور بیٹے کی موت پر احتجاج کرنے میور وہار نہیں گئی، وہ بھاگ کر آشا کرن پہنچ گئی کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ یہ دہلی حکومت کے تحت آتا ہے۔ متعلقہ وزراء اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ دہلی حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔