ایرانی صدارتی انتخابات: ملک کے چھ کروڑ عوام کر رہے حق رائے دہی کا استعمال

ایران کے عوام آج جمعہ کے روز صدارتی انتخابات کے تحت اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انتخابات کا مقصد سابق صدر ابراہیم رئیسی کی جگہ ملک کا نیا صدر چننا ہے

<div class="paragraphs"><p>ایرانی صدارتی انتخابات / Getty Images</p></div>

ایرانی صدارتی انتخابات / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

تہران: ایران کے عوام آج جمعہ کے روز صدارتی انتخابات کے تحت اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انتخابات کا مقصد سابق صدر ابراہیم رئیسی کی جگہ ملک کا نیا صدر چننا ہے۔ رئیسی گذشتہ ماہ سرکاری ہیلی کاپٹر گرنے کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ایرانی رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 6.1 کروڑ ہے۔ ان کے لیے ملک بھر میں 58640 انتخابی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ووٹ ڈالنے کا سلسلہ صبح 8:00 بجے (0430 جی ایم ٹی) شروع اور شام 6:00 بجے (1430 جی ایم ٹی) تک جاری رہے گا۔ رائے دہی کا وقت عام طور پر نصب شب تک بڑھا دیا جاتا ہے۔


العربیہ کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے ووٹنگ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ صدارتی انتخابات میں ووٹ دیں۔ خامنہ ای نے کہا، ’’بہترین امیدوار وہ ہے جو انقلاب اور نظام کے بنیادی اصولوں پر دل سے یقین رکھتا ہو اور ایران کو دیگر ممالک پر انحصار کے بغیر ترقی کے مواقع فراہم کرے۔‘‘ تاہم رہبر اعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ ایران کو دنیا سے اپنے تعلقات منقطع نہیں کرنا چاہئیں۔

حالیہ صدارتی انتخابات کو بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ حاصل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں وزن دار قوت کی حیثیت رکھنے والا ایران بہت سے جیو پولیٹیکل بحرانوں کے بیچ ہے۔ ان میں غزہ کی جنگ سے لے کر جوہری طاقت کا مسئلہ شامل ہے۔

خیال رہے کہ ایرانی صدارتی انتخابات میں جو چار امیدوار میدان میں ہیں، ان کے نام مصطفی پور محمدی، مسعود پزیشکیان، سعید جلیلی، محمد باقر قالیباف ہیں اور ان سب کی عمر 50 سے 70 برس کے درمیان ہے۔ اگر ان میں سے کسی بھی امیدوار نے غالب اکثریت حاصل نہیں کی تو پھر پانچ جولائی کو انتخابات کا دوسرا مرحلہ منعقد ہو گا۔ سال 1979 میں ایران میں اسلامی جمہوریہ کے قیام کے بعد صرف ایک بار 2005 کے انتخابات میں یہ صورت حال پیش آئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔