ایران میں آج صدارتی انتخابات، 2 امیدواروں کے نام واپس لینے کے بعد 4 امیدوار میدان میں

ایران میں صدارتی انتخابات آج ہونے والے ہیں۔ صدارتی دوڑ میں 4 امیدوار ہیں۔ ان میں سعید جلیلی، محمد باقر قالیباف، مصطفی پور محمدی اور مسعود پیزشکیان کے نام شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ایران میں آج صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں۔ صدارتی دوڑ سے دو امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لیے ہیں۔ ان میں 53 سالہ امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی اور تہران کے میئر علی رضا زکانی کے نام شامل ہیں۔ اب صدارتی دوڑ میں 4 امیدوار ہیں جس میں سعید جلیلی، محمد باقر قالیباف، مصطفی پور محمدی اور مسعود پیزشکیان شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ایران میں انتخابات اس لیے ہو رہے ہیں کیونکہ صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ ماہ طیارہ حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

اپنی امیدواری واپس لینے کے ساتھ ہی امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی نے دوسرے امیدواروں سے بھی ایسا ہی کرنے کی اپیل کی، تاکہ انقلابی محاذ کو مضبوط کیا جاسکے۔ قاضی  زادہ ہاشمی مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کے نائب صدور میں سے ایک ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک اہم فاؤنڈیشن کے سربراہ کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے 2021 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیا اور تقریباً 10 لاکھ ووٹ حاصل کیے، لیکن وہ آخری نمبر پر رہے۔


خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق ہاشمی کے علاوہ تہران کے میئر علی رضا زکانی نے بھی اپنا نام واپس لے لیا، جیسا کہ انہوں نے اس سے قبل 2021 کے انتخابات میں کیا تھا جس میں رئیسی کو ووٹ دیا گیا تھا۔ زکانی نے کہا کہ وہ سابق صدر حسن روحانی کی تیسری انتظامیہ کی تشکیل کو روکنے کے لیے پیچھے ہٹ گئے۔ ان کا یہ بیان اصلاح پسند امیدوار مسعود پیزشکیان کے حوالے سے تھا، جو سابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی حمایت سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جنہوں نے روحانی کی قیادت میں عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

2 امیدواروں کے نام واپس لینے کے بعد اب صدر کے عہدے کی دوڑ میں 4 امیدوار ہیں۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ دو بنیاد پرست، سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی اور پارلیمانی اسپیکر محمد باقر قالیباف ایک ہی گروپ کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد ایک کارڈیک سرجن مسعود پیزشکیان ہیں جنہوں نے روحانی اور دیگر اصلاح پسندوں جیسے سابق صدر محمد خاتمی اور 2009 کے گرین موومنٹ کے مظاہروں کی قیادت کرنے والوں کے ساتھ خود کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔