’گھر سے باہر نہ نکلیں‘، بنگلہ دیش میں تشدد کے درمیان ہندوستانیوں کے لیے ایڈوائزری جاری

بنگلہ دیش میں ریزرویشن ختم کرنے پر ہنگامہ برپا ہے۔ طلبہ 1971 کی جنگ میں لڑنے والے فوجیوں کے بچوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیش میں احتجاج / یو این آئی</p></div>

بنگلہ دیش میں احتجاج / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ریزرویشن کے خاتمے کے مطالبے پر ہونے والے ہنگامے کے باعث اسکول، کالج اور دفاتر بند ہیں۔ ملک کے بیشتر حصوں میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر بنگلہ دیش میں ہندوستانی سفارت خانے نے ہندوستانی کمیونٹی کے لوگوں اور وہاں مقیم ہندوستانی طلبہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سفر کرنے سے گریز کریں اور اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

ہندوستانی سفارت خانے نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی ہندوستانی کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مدد کی ضرورت ہو تو فوری طور پر ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کریں۔ اس کے لیے کچھ نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں۔ یہ نمبرز 24 گھنٹے فعال رہیں گے۔


مدد کے لیے ان نمبرز پر کال یا میسج کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

مقام موبائل نمبر

انڈین ہائی کمیشن، ڈھاکہ +880-1937400591 (واٹس ایپ پر بھی)

اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، چٹاگانگ +880-1814654797 / +880-1814654799 (واٹس ایپ پر بھی)

اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، راج شاہی +880-1788148696 (واٹس ایپ پر بھی)

اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، سلہٹ +880-1313076411 (واٹس ایپ پر بھی)

اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، کھلنا +880-1812817799 (واٹس ایپ پر بھی)

خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں ریزرویشن کو لے کر پچھلے کچھ دنوں سے احتجاج جاری ہے۔ اس ہنگامہ آرائی میں 6 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ احتجاج ریزرویشن ختم کرنے کے لیے ہو رہا ہے۔ طلبہ 1971 کی جنگ میں لڑنے والے فوجیوں کے بچوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ قبل اس ریزرویشن پر پابندی لگا دی تھی لیکن وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اس پر عمل درآمد نہیں ہونے دیا۔ اس حوالے سے طلبہ کی ہنگامہ آرائی کی جاری ہے۔ بنگلہ دیش میں 30 فیصد نوکریاں جنگی ہیروز کے بچوں کے لیے مختص کی گئی ہیں۔ اس کے خلاف طلباء کا غصہ بڑھ رہا ہے، کیونکہ طلباء میرٹ کی بنیاد پر نوکریوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔