قاتلانہ حملے نے زندگی کے متعلق میرے نقطہ نظر کو بدل دیا: ٹرمپ

امریکی صدر اور موجودہ امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 13 جولائی کو ایک امریکی 20 سالہ نوجوان کے ہاتھوں قتل کی کوشش کے اثرات اب بھی موجود ہیں

<div class="paragraphs"><p>ٹرمپ / آئی اے این ایس</p></div>

ٹرمپ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سابق امریکی صدر اور موجودہ امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 13 جولائی کو ایک امریکی 20 سالہ نوجوان کے ہاتھوں قتل کی کوشش کے اثرات اب بھی موجود ہیں۔ ٹرمپ نے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں حامیوں کے ایک گروپ کے سامنے اعلان کیا کہ قاتلانہ حملے میں زندہ بچ جانے سے ان کے رویے اور زندگی کے بارے میں ان کا نقطہ نظر بدل گیا ہے۔

انہوں نے جمعرات کو پی بی ایس نیوز پر نشر ہونے والی خصوصی تقریب کے ایک ویڈیو کلپ میں مزید کہا کہ انہیں اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ بہترین انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ انہوں نے یہ بات ہفتہ کے روز پنسلوانیا میں ایک بڑے اجتماع میں ہونے والی فائرنگ کے بارے میں کی۔ اس فائرنگ میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔ حملہ آور تھامس میتھیو کروکس بھی مارا گیا تھا۔


صدر نے خود پر فائرنگ کرنے والے نوجوان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہجوم چیخ رہا تھا "قاتل! قاتل! قاتل!"۔ انہوں نے کہا یہ معاملہ مکمل ناکامی نہیں تھا بلکہ یہ بڑا ہولناک تھا کہ ایسا ہوا۔ جو کچھ ہوا اس کی توقع بالکل نہیں تھی۔ ٹرمپ کی یہ گفتگو ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایف بی آئی، محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی اور کانگریس نے سیکرٹ سروس اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں سے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

مزید برآں امریکی ایوان نمائندگان میں نگران کمیٹی نے بدھ کی شام اعلان کیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی کو محفوظ بنانے میں ناکامی کے پس منظر میں 22 جولائی کو سیکرٹ سروس کے سربراہ سے بھی بات چیت کرے گی۔

ریپبلکن سینیٹر جان باراسو نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والے بندوق بردار کی شناخت قانون نافذ کرنے والے حکام نے ایک "مشتبہ" کے طور پر فائرنگ کرنے سے ایک گھنٹہ پہلے ہی کر دی تھی۔ باراسو کے بیانات امریکی کانگریس اور امریکی خفیہ سروس کے ارکان کے درمیان بریفنگ کے بعد سامنے آئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔