اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد یحییٰ سنوار حماس کے سربراہ مقرر

یحییٰ سنوار 61 برس کے ہیں اور انھیں عرف عام میں ’ابو ابراہیم‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے ایک پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے

<div class="paragraphs"><p>حماس کے نئے سربراہ یحیی</p></div>

حماس کے نئے سربراہ یحیی

user

قومی آواز بیورو

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دو دن کے طویل مذاکرات کے بعد حماس نے اسماعیل ہنیہ کی جگہ یحیٰی سنوار کو نیا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد 2007 سے غزہ کی پٹی میں تنظیم کے قائد اب حماس کے سیاسی رہنما بن گئے ہیں۔

فلسطین کی مزاحتمی تحریک حماس نے منگل کے روز جاری کردہ بیان میں اس امر کی تصدیق کی ہے کہ تہران میں قتل ہونے والے تنظیم کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بعد غزہ میں حماس کے اہم رہنما یحییٰ سنوار گروپ کے نئے سربراہ ہوں گے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، دوحہ میں دو دن کے دوران حماس کے اہم رہنماؤں کے درمیان اگلے سربراہ کی تعیناتی پر بحث ہوئی جس میں دو نام سامنے آئے۔ ایک نام محمد حسن درویش کا بھی تھا جو حماس کی شوری کونسل کے سربراہ ہیں لیکن اجلاس نے متفقہ طور پر سنوار کو چنا۔ حماس کے ایک عہدیدار کے مطابق یہ فیصلہ اسرائیل کے لیے ایک پیغام ہے۔

یحییٰ سنوار 61 برس کے ہیں اور انھیں عرف عام میں ’ابو ابراہیم‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے ایک پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والدین کا تعلق عسقلان سے تھا اور انھیں النکبہ یعنی اسرائیل کے قیام کے نتیجے میں سنہ 1948 میں بڑے پیمانے پر جبراً اپنے آبائی علاقے چھوڑ کر ہجرت کرنی پڑی تھی۔


انھوں نے خان یونس کے ایک سیکنڈری سکول میں تعلیم حاصل کی تھی اور پھر غزہ کی اسلامک یونیورسٹی سے عربی زبان میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی تھی۔

سال 1980 کی دہائی کے آخر میں یحییٰ سنوار، جب ان کی عمر صرف پچیس سال تھی، نے حماس کی سیکورٹی سروس کی بنیاد رکھی جسے مجد کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ اسرائیلی جیل میں گزارا ہے۔ وہ سنہ 1988 سے 2011 تک 22 سال تک قید میں رہے۔ جیل میں رہتے ہوئے انہوں نے عبرانی زبان سیکھی اور اسرائیلی معاملات اور ملکی سیاست کے بارے میں معلومات حاصل کی۔

2011 میں سنوار کو اسرائیل نے ایک معاہدے کے بعد رہا کر دیا تھا جس میں 1028 فلسطینی اور اسرائیلی عرب قیدی رہا ہوئے تھے اور اس کے بدلے میں اکیلے اسرائیلی یرغمالی فوجی جیلاد شالیت کی رہائی ممکن ہوئی۔ جسے حماس نے پانچ سال سے زائد عرصے تک قید رکھا ہوا تھا۔

امریکہ نے 61 سالہ یحییٰ سنوار کو ’انٹرنیشنل دہشت گردوں‘ کی بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یحییٰ سنوار نے اسرائیل پر فلسطینیوں کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا۔ یحییٰ سنوار نے کہا کہ ’کیا دنیا ہم سے یہ توقع رکھتی ہے کہ ہمیں مارا جارہا ہو اور پھر بھی ہم اچھا سلوک کریں، ہمارے لوگوں کو ذبح کیا جارہا ہو اور ہم شور بھی نہ مچائیں؟‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔