مرکزی حکومت دہلی کے لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ دہلی کی ترقی پر خرچ نہیں کرتی: آتشی

دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ دہلی کے لوگوں کے ٹیکس کے پیسے سے دہلی کو کچھ نہیں ملتا اور مرکزی حکومت نے دہلی کی ترقی کے لیے دی جانے والی رقم کو روک دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی وزیر آتشی / ویڈیو گریب</p></div>

دہلی کی وزیر آتشی / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ دہلی کے لوگوں کے ٹیکس کے پیسے سے دہلی کو کچھ نہیں ملتا اور مرکزی حکومت نے دہلی کی ترقی کے لیے دی جانے والی رقم کو روک دیا ہے۔

آتشی کے مطابق، ’’مرکزی حکومت اپنا بجٹ 23 جولائی کو پیش کرنے جا رہی ہے، یہ بجٹ کس کے پیسوں سے تیار ہوا؟ یہ عوام اور ریاستی حکومتوں کے پیسے سے بنایا گیا ہے، جس سے انہیں فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ دہلی کے لوگوں کے ٹیکس کا ایک حصہ دہلی حکومت کو جاتا ہے، جس میں جی ایس ٹی، ویٹ اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔

آتشی نے کہا، پچھلے سال کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی حکومت کو 35 ہزار کروڑ روپے کا ٹیکس ملا تھا، جسے دہلی کی ترقی کے لیے خرچ کیا جانا ہے۔ جس میں دہلی حکومت دہلی کے لوگوں کے لیے 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنے، محلہ کلینک بنانے، بچوں کے لیے اسکول بنانے، پانی کے لیے پائپ لائن بچھانے، دہلی میں متعارف کرائی جا رہیں محلہ بسوں، نئے فلائی اوور اور دیگر سہولیات پر پیسہ خرچ کرتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگوں نے مرکزی حکومت کو انکم ٹیکس کے طور پر 2 لاکھ کروڑ روپے دیئے۔ اس کے علاوہ جی ایس ٹی کا ایک حصہ مرکزی حکومت کو بھی جاتا ہے، جس کے مطابق 25 ہزار کروڑ روپے کا ٹیکس مرکزی حکومت کو گیا ہے۔ مجموعی طور پر دہلی کے لوگوں نے مرکزی حکومت کو 2.32 لاکھ کروڑ روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے۔

آتشی نے مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب دہلی کے لوگ مرکزی حکومت کو اتنا ٹیکس دیتے ہیں تو مرکزی حکومت نے دہلی کے لیے کتنا پیسہ خرچ کیا ہے، جواب ہے صفر!

آتشی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس ٹیکس سے دہلی کے لوگوں کے لیے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا۔ اگر ہم بڑے ٹیکس دہندگان کی بات کریں تو ممبئی سے 5 لاکھ کروڑ روپے کا ٹیکس بھی مرکزی حکومت کو جاتا ہے۔ جب مہاراشٹر اتنا ٹیکس ادا کرتا ہے تو اسے 54 ہزار کروڑ روپے دیئے جاتے ہیں۔ بنگلورو کے بارے میں بات کریں تو یہ بھی دہلی کے برابر 2 لاکھ کروڑ روپے کی رقم مرکزی حکومت کو دیتا ہے، جس کے بدلے میں کرناٹک کو 33 ہزار کروڑ روپے دیے جاتے ہیں لیکن دہلی کے لوگوں کو ایک روپیہ بھی نہیں ملتا۔


آتشی نے کہا ہے کہ اس بار دہلی کے لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں ان کے حق کی رقم ملنی چاہئے۔ انگریزوں کے دور میں ہندوستان کے ساتھ جو کچھ ہوتا تھا، اب دہلی کے لوگوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ اس بار دہلی کے لوگوں کو مرکزی حکومت سے 10000 کروڑ روپے ملنا چاہئے تاکہ ترقیاتی کاموں میں مزید تیزی لائی جا سکے۔ یہ حکومت ہند کے پورے بجٹ کا 0.25 فیصد ہے۔ ہم نے کہا ہے کہ دہلی انکم ٹیکس میں جو حصہ دیتا ہے یہ اس کا صرف 5 فیصد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔