کانوڑ یاترا: دکان مالک کا نام اور شناخت لکھنا لازمی، حلال مصنوعات فروخت کرنے پر سخت کارروائی، یوگی حکومت کا فرمان جاری

وزیر اعلیٰ یوگی نے یوپی بھر میں کانوڑ یاترا کے راستوں پر کھانے پینے کی دکانوں پر مالک کا نام اور شناخت لکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی حلال مصدقہ مصنوعات فروخت کرنے پر سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے

یوگی آدتیہ ناتھ / تصویر ٹوئٹر / @ANI
یوگی آدتیہ ناتھ / تصویر ٹوئٹر / @ANI
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: مظفرنگر میں دکانوں اور سڑک کنارے لگائے جانے والے پھلوں کے ٹھیلوں پر مالک کا نام اور شناخت لکھ کر لگانے کے پولیس کے حکم پر چل رہے تنازعہ کے درمیان یوگی حکومت نے بھی اس حوالہ سے یوپی بھر کے لئے حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ اسی کے ساتھ حلال مصدقہ مصنوعات کی فروخت پر بھی سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

وزیر اعلیٰ یوگی نے یوپی بھر میں کانوڑ یاترا کے راستوں پر کھانے پینے کی دکانوں پر مالک کا نام اور شناخت لکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ یوپی حکومت نے کانوڑ یاتریوں کے ’عقیدے کی پاکیزگی‘ کو برقرار رکھنے کے لیے لیا ہے۔

اس سے قبل مظفر نگر پولیس انتظامیہ کی جانب سے ایسے احکامات جاری کیے گئے تھے جس میں تمام دکانداروں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ دکان کے مالک کا نام اور شناخت لکھیں۔ جس کے بعد کئی دکانوں پر ان کے نام بھی لکھے ہوئے دیکھے گئے۔ اس معاملے پر ردعمل بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ ایس پی اور کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے شناخت ظاہر کئے جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔


ایس پی صدر اکھلیش یادو نے اس حکم کو سماجی جرم قرار دیتے ہوئے اس پر باہمی ہم آہنگی کو تباہ کرنے کا الزام لگایا اور عدالت سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی یوپی کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے بھی اسے مکمل طور پر ناقابل عمل کام قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ معاشرے میں بھائی چارے کے جذبات کو خراب کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

اجے رائے نے کہا، ’’اس سے وہ ہمارے ملک میں بھائی چارے کے جذبات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آپس میں تناؤ پیدا کرنا۔ اس فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے اور جس افسر نے ایسا حکم دیا ہے اس کے خلاف تعزیری کارروائی کرتے ہوئے اسے برطرف کیا جائے۔ یہ حکومت غلط کام کر رہی ہے۔ لکھنؤ میں لوگوں کے گھر گرائے گئے۔ ایسے عملے میں کام کرنے والے لوگ انتہائی ظالم ہیں اور معاشرے کو تباہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔