ختم نہیں ہو رہا ونیش پھوگاٹ کا انتظار، اب ’سلور میڈل‘ پر فیصلہ 16 اگست تک ملتوی

کھیل پنچاٹ نے ونیش پھوگاٹ کی عرضی پر سماعت پہلے ہی مکمل کر لی ہے، اسے بس یہ فیصلہ سنانا ہے کہ ونیش سلور میڈل کی حقدار ہیں یا نہیں، لیکن اب اس فیصلے کے لیے 16 اگست تک انتظار کرنا پڑے گا۔

<div class="paragraphs"><p>ونیش پھوگاٹ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ونیش پھوگاٹ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کا انتظار ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پیرس اولمپک 2024 کا اختتام ہو چکا ہے اور سبھی کھلاڑیوں کو ان کا میڈل بھی حاصل ہو چکا ہے، لیکن ونیش پھوگاٹ کو ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ انھیں کشتی کے 50 کلوگرام زمرہ کا سلور میڈل ملے گا یا نہیں۔ آج اس سلسلے میں کھیل پنچاٹ یعنی سی اے ایس (کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹس) کو فیصلہ سنانا تھا، لیکن اب اس کے لیے 16 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

انڈین اولمپک ایسو سی ایشن نے ونیش پھوگاٹ کی عرضی پر فیصلہ ملتوی کیے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ میڈیا کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ انڈین اولمپک ایسو سی ایشن نے ہندوستانی وقت کے مطابق 16 اگست کی شب 9.30 بجے اس معاملے فیصلہ سنائے جانے کی اطلاع دی ہے۔ کھیل پنچاٹ میں ونیش پھوگاٹ نے سلور میڈل کے لیے عرضی داخل کی تھی جس پر سماعت پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے۔ پہلے فیصلہ 10 اگست کو آنا تھا، پھر اسے ملتوی کر 13 اگست کر دیا گیا، اور اب فیصلے کے لیے نئی تاریخ 16 اگست مقرر کیے جانے سے یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ آخر یہ تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ کھیل پنچاٹ نے ونیش پھوگاٹ کی عرضی پر فیصلے کی تفصیل پہلے ہی تیار کر لی ہے۔ ڈاکٹر اینابیلے بینیٹ اے سی ایس سی اس معاملے میں فیصلہ سنانے والی ہیں۔ عام طور پر ایڈہاک پینل کو فیصلہ سنانے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے، لیکن ونیش پھوگاٹ معاملے میں انتظار کا وقت طویل ہوتا جا رہا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ونیش کی حمایت میں کئی معروف شخصیات نے آواز اٹھائی ہے اور کہا ہے کہ انھیں سلور میڈل ضرور ملنا چاہیے۔ جاپان کے اولمپک چمپئن پہلوان ہگوچی ریئی، امریکہ کے پہلوان جارڈن، کرکٹ کے بھگوان کہے جانے والے سچن تندولکر ان شخصیات میں شامل ہیں جنھوں نے ونیش پھوگاٹ کی حمایت میں بیان دیا ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ کھیل پنچاٹ کیا فیصلہ سناتا ہے۔

واضح رہے کہ پیرس اولمپک کے دوران ونیش پھوگاٹ نے 6 اگست کو لگاتار تین میچ کھیل کر 50 کلوگرام فری اسٹائل کشتی کے فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔ ان کے لیے سلور میڈل یقینی تھا، لیکن سبھی امید کر رہے تھے کہ وہ فائنل میں فتح حاصل کر طلائی تمغہ جیتیں گی۔ گولڈ میڈل کے لیے میچ 7 اگست کی شب ہونا تھا، لیکن اس دن صبح ونیش کو ڈسکوالیفائی کر دیا گیا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ ہندوستانی پہلوان کا وزن مقرر وزن (50 کلوگرام) سے 100 گرام زیادہ تھا۔ اس کے بعد ونیش نے جس گجمان لوپیز کو سیمی فائنل میں ہرایا تھا، وہ امریکہ کی سارہ ہلڈیبرانٹ کے خلاف فائنل مقابلے میں اتریں۔ ہلڈیبرانٹ نے یہ مقابلہ جیت کر طلائی تمغہ پر قبضہ کیا، جبکہ گجمان کو چاندی کا تمغہ حاصل ہوا۔ ونیش نے کھیل پنچاٹ میں داخل عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ انھیں گجمان کے ساتھ مشترکہ طور پر سلور میڈل دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔