سیبی چیف کے استعفیٰ اور جے پی سی کی تشکیل کے لیے کانگریس کا ملک گیر احتجاج 22 اگست کو، ای ڈی دفتر کا ہوگا گھیراؤ
وینوگوپال نے کہا کہ ’’ہم نے 22 اگست کو ملک گیر مظاہرہ کا فیصلہ کیا ہے، یہ مظاہرہ 2 مطالبات کو لے کر ہوگا، پہلا سیبی چیف کا استعفیٰ اور دوسرا اڈانی مہاگھوٹالہ کی جانچ کے لیے جے پی سی کی تشکیل۔‘‘
کانگریس نے منگل کے روز ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیبی چیف مادھبی بُچ کے استعفیٰ اور اڈانی مہاگھوٹالہ کی جانچ کے لیے جے پی سی (جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی) تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے آئندہ 22 اگست کو ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ پارٹی جنرل سکریٹریز، سبھی ریاستی انچارج اور ریاستی یونٹ کے صدور کی آج ہوئی میٹنگ کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے یہ اعلان کیا۔ اس میٹنگ میں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے بھی شرکت کی۔
کے سی وینوگوپال نے ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے کہا کہ ’’آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جنرل سکریٹریز، ریاستی انچارج اور ریاستی صدور سمیت کانگریس پارٹی کے سرکردہ لیڈران کی ایک میٹنگ طلب کی تھی۔ میٹنگ میں 56 لیڈروں نے حصہ لیا اور ان میں سے 38 نے کئی بیش قیمتی مشورے دیے۔ ہم نے اڈانی اور سیبی سے متعلق گھوٹالے پر تبادلہ خیال کیا۔‘‘
وینوگوپال نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے 22 اگست کو ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مظاہرہ دو مطالبات پر مبنی ہوگا۔ پہلا مطالبہ ہے کہ سیبی چیف کا استعفیٰ ہو، اور دوسرا مطالبہ ہے اڈانی مہاگھوٹالہ کی جانچ کے لیے جے پی سی تشکیل دی جائے۔‘‘ انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران مرکزی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ وائناڈ میں ہوئے لینڈ سلائڈ واقعہ کو قومی آفت قرار دے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔