اقلیتی کمیشن کی رکن سید شہزادی کا جامعہ ہمدرد میں پرتپاک استقبال، مذاکرہ اور سوال و جواب کے سیشن میں شرکت

رسمی تعارف کے بعد سید شہزادی نے اسکول آف کیمیکل اینڈ لائف سائنسز کے سیمینار ہال میں منعقدہ ایک مخصوص سیشن میں فیکلٹی ممبران اور طلباء سے تبادلہ خیال کیا۔

<div class="paragraphs"><p>سید شہزادی کو گلدستہ پیش کر استقبال کرتے ہوئے پروفیسر (ڈاکٹر) محمد افشار عالم</p></div>

سید شہزادی کو گلدستہ پیش کر استقبال کرتے ہوئے پروفیسر (ڈاکٹر) محمد افشار عالم

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: جامعہ ہمدرد کا درخشاں کیمپس توقعات اور جوش و خروش سے گونج اٹھا جب اس نے ایک معزز مہمان سید شہزادی، عزت مآب ممبر برائے اقلیتی کمیشن، وزارت اقلیتی امور، حکومت ہند کا استقبال کیا۔ یہ دورہ صرف ایک سرکاری مصروفیت نہیں تھا بلکہ ایک پرمغز اور خوش آئند مذاکرہ تھا جس نے مذاکرے میں موجود ہر شخص پر انمٹ نقوش چھوڑے۔

دن کا آغاز وائس چانسلر آفس کے بورڈ روم میں پرتپاک استقبال کے ساتھ ہوا۔ شیخ الجامعہ پروفیسر (ڈاکٹر) محمد افشار عالم اور جامعہ ہمدرد کے رجسٹرار ڈاکٹر ایم اے سکندر، ڈینز اور اسٹیٹوٹری آفیسرز نے سید شہزادی کو گلدستہ پیش کر خوش آمدید کہا۔ اپنے ابتدائی کلمات میں شہزادی نے جامعہ ہمدرد کی تعلیم اور تحقیق میں بہترین کارکردگی کے عزم کی تعریف کی۔


صبح کے اجلاس میں خیالات کا گہرا تبادلہ دیکھنے میں آیا جب شہزادی نے یونیورسٹی کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی۔ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی کامیابیوں اور جاری منصوبوں پر روشنی ڈالی جن کا مقصد ایک جامع اور متنوع تعلیمی ماحول کو فروغ دینا ہے۔ سید شہزادی نے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں تعلیمی اداروں کی اہمیت اور مستقبل کے رہنماؤں کی تشکیل میں ان کے اہم کردار پر زور دیا۔

اقلیتی کمیشن کی رکن سید شہزادی کا جامعہ ہمدرد میں پرتپاک استقبال، مذاکرہ اور سوال و جواب کے سیشن میں شرکت

رسمی تعارف کے بعد سید شہزادی نے اسکول آف کیمیکل اینڈ لائف سائنسز کے سیمینار ہال میں منعقدہ ایک مخصوص سیشن میں فیکلٹی ممبران اور طلباء سے تبادلہ خیال کیا۔ ہال پرجوش طلباء اور فیکلٹی ممبران سے بھرا ہوا تھا جو معزز مہمان کی بات سننے کے لیے بے تاب تھے۔ سید شہزادی کا خطاب متاثر کن اور فکر انگیز تھا۔ اُنہوں نے اقلیتی برادریوں کے لیے حکومت کے اقدامات سے روشناس کرایا اور طلبہ کو قوم کی تعمیر کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دی۔


مذاکرہ کی خاص بات سوال و جواب کا سیشن تھا، جہاں طلباء نے تعلیمی پالیسیوں سے لے کر مستقبل میں کیریئر کے مشورے تک کے سوالات پوچھے۔ شہزادی صاحبہ کے جوابات بصیرت افروز اور حوصلہ افزا تھے، جو اقلیتی امور کے بارے میں ان کی گہری سمجھ اور وابستگی کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ لچکدار بنیں، اپنے خوابوں کو پورا کریں، اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں۔

یہ دورہ ایک مختصر ملاقات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جہاں سید شہزادی نے یونیورسٹی حکام کا ان کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور سیکھنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں ان کی کوششوں کی تعریف کی۔ پروفیسر (ڈاکٹر) محمد افشار عالم، وائس چانسلر نے ان کے دورے اور متاثر کن الفاظ کی تعریف کے طور پر ایک نشان یادگار پیش کیا۔


سید شہزادی کا دورۂ جامعہ ہمدرد ایک رسمی تقریب سے زیادہ تھا۔ یہ مشترکہ اقدار کا جشن تھا اور سب کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے یونیورسٹی کے مشن کی توثیق تھی۔ پروگرام کے اختتام پر جامعہ ہمدرد کا ماحول ایک نئی توانائی اور مقصد کے احساس سے معمور ہو گیا۔ سید شہزادی کے دورے کو ایک سنگ میل کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جس نے یونیورسٹی اور قومی کمیشن برائے اقلیت کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دیا، اور اس کے طلباء میں بااختیار بنانے کی چنگاری کو روشن کیا۔ ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار، جامعہ ہمدرد نے اظہار تشکر پیش کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔