یوپی اسمبلی انتخاب: مراد آباد شہر اسمبلی سیٹ کا ماضی ہے دلچسپ، آئیے لیتے ہیں سرسری جائزہ
مراد آباد شہر اسمبلی حلقہ میں سال 2017 کے انتخاب میں بی جے پی کے رتیش گپتا کامیاب ہوئے، انہوں نے سماجوادی پارٹی امیدوار حاجی یوسف انصاری کو شکست دی تھی۔
مرادآباد: یوپی اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے، پہلے فیس میں امیدواروں کی نامزدگی کا سلسلہ بھی جاری ہو چکا ہے جبکہ دوسرے فیس کی نامزدگی کی تاریخ بھی جلد ہی نزدیک آ رہی ہے۔ ایسے میں ہر ایک اسمبلی سیٹ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور ماضی میں ہوئے انتخابات کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ مراد آباد شہر اسمبلی سیٹ پر آزادی کے بعد ہوئے 17 اسمبلی انتخابات میں 9 بار اکثریتی طبقہ کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جس میں چار بار کمل کھلا تو چار بار پنجہ کامیاب ہوا، جبکہ دو بار سائیکل چلی۔ حالانکہ شہر اسمبلی سیٹ پر حد بندی کے چلتے تبدیلیاں آئیں جس میں ووٹ کا فیصد بھی بدلتا گیا۔ شہر اسمبلی سیٹ پر اقلیتی طبقہ کا بھی خاصہ ووٹ ہے۔
مراد آباد شہر اسمبلی حلقہ میں سال 2017 کے انتخاب میں بی جے پی کے رتیش گپتا کامیاب ہوئے۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی کے موجودہ اسمبلی ممبر حاجی یوسف انصاری کو شکست دی تھی۔ بی جے پی نے ایک بار پھر رتیش گپتا پر ہی داؤ لگایا ہے جبکہ کانگریس نے بلدیاتی انتخابات میں میئر عہدہ کے لیے قسمت آزمائی کر چکے حاجی رضوان قریشی کو میدان میں اتارا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے ابھی تک اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ایک لاکھ تیئیس ہزار چار سو سڑسٹھ ووٹ بی جے پی کے رتیش گپتا کو ملے تھے جبکہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار حاجی یوسف انصاری کو 1,20,274 ووٹ سے اکتفا کرنا پڑا تھا۔ 30193 ووٹ سے رتیش گپتا نے جیت حاصل کی تھی۔ بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار عتیق سیفی کو 24,650 ووٹ ملے تھے۔
مرادآباد شہر اسمبلی حلقہ کے لئے 1951 میں ہوئے انتخاب میں انڈین نیشنل کانگریس کے کردار ناتھ نے جیت حاصل کی تھی جبکہ 1957 میں آزاد امیدوار حلیم الدین راحت مولائی کامیاب ہوئے تھے۔ 1962 میں بھی ریپبلیکن پارٹی آف انڈیا سے حلیم الدین ہی اس سیٹ پر برقرار رہے تھے۔ 1967 میں انڈین نیشنل کانگریس کے اومکار سرن کو جیت حاصل ہوئی تھی جبکہ 1969 میں ایک بار پھر آزاد امیدوار کے طور پر حلیم الدین راحت مولائی نے اس سیٹ پر اپنا قبضہ جما لیا تھا۔ 1977 میں جنتا پارٹی سے دنیش چندر رستوگی نے اس سیٹ پر کامیابی حاصل کی اور 1980 میں انڈین نیشنل کانگریس کے حافظ محمد صدیق و 1985 میں انڈین نیشنل کانگریس کی ہی پشپا سنگھل اسمبلی ممبر بنیں۔ 1989 میں جنتا دل سے ڈاکٹر شمیم احمد جبکہ 1991 میں جنتا دل سے ہی زاہد حسین نے اس اسمبلی حلقہ پر راج کیا۔ 1993، 1996، 2002 میں اس سیٹ پر سندیپ اگروال کی شکل میں کمل کا قبضہ رہا جبکہ 2007 میں سندیپ اگروال نے ہی اس سیٹ پر سائیکل چلائی۔ 2012 میں سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر حاجی یوسف انصاری کامیاب رہے اور 2017 میں ایک بار پھر رتیش گپتا نے اس سیٹ پر کمل کھلایا۔
مرادآباد شہر اسمبلی حلقہ کی کل آبادی میں حد بندی سے پہلے 53 فیصد اقلیتی ووٹ تھا اور نئی حد بندی کے بعد یہ فیصد بدل کر اکثریتی طبقہ کا ہو گیا ہے جبکہ اس سیٹ پر دلت طبقہ کے ووٹ فیصد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ نئی حد بندی میں شہری حلقہ کو دو حصوں میں بانٹ دیا گیا تھا جس میں بڑا حصہ شہر اسمبلی حلقہ میں ہے اور چھوٹا حصہ دیہات اسمبلی حلقہ میں ہے۔ شہر اسمبلی حلقہ میں اب 19 دیہی علاقے بھی شامل ہیں۔ اس بار اسمبلی انتخابات میں کمل برقرار رہے گا، سائیکل چلے گی یا پھر پنجہ کی گرفت مضبوط ہوگی، یہ اس علاقے کی عوام حق رائے دہی کے ذریعہ طے کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔