پنجاب میں بدل گئی انتخاب کی تاریخ، اب 14 فروری کی جگہ 20 فروری کو ہوگی ووٹنگ
پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے الیکشن کمیشن سے ریاست میں اسمبلی انتخاب کے لیے 14 فروری کی جگہ کسی دوسری تاریخ کا تعین کرنے کی گزارش کی تھی۔
پنجاب میں اسمبلی انتخاب کی تاریخ میں تبدیلی کا اعلان الیکشن کمیشن نے کیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے انتخاب کے لیے پہلے سے طے 14 فروری کی تاریخ کو آگے بڑھانے کا مطالبہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا تھا جسے قبول کر لیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب میں اسمبلی انتخاب کی تاریخ کو 6 دن آگے بڑھایا جائے گا۔ یعنی اب پنجاب میں ووٹنگ 14 فروری کی جگہ 20 فروری کو ہوگی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ چنّی کی گزارش پر الیکشن کمیشن نے 17 جنوری کو ایک انتہائی اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ چنّی کے ساتھ ساتھ بی جے پی اور پنجاب لوک کانگریس پارٹی کے خط پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ سبھی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر 16 فروری کو گرو روی داس جینتی کے پیش نظر ووٹنگ کی تاریخ کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ خط میں لکھا گیا تھا کہ 16 فروری کو گرو روی داس جینتی کا تہوار ہونے کی وجہ سے ریاست کا ایک بڑا طبقہ پہلے ہی وارانسی جا سکتا ہے۔ ایسے میں اگر ووٹنگ ہوئی تو وہ لوگ ووٹ دینے کے حق سے محروم رہ جائیں گے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریاست میں روی داسیا اور رام داسی سکھوں سمیت درج فہرست ذات کی آبادی 32 فیصد سے زیادہ ہے۔ ان کا بیشتر حصہ گرو روی داس کے تئیں اپنی عقیدت رکھتا ہے۔ ایسے میں یہ عقیدتمند ہر سال گرو روی داس جینتی پر شری گرو مہاراج کی وارانسی واقع سمادھی پر خراج عقیدت پیش کرنے جاتے ہیں۔ لوگ شری گرو روی داس سے جڑے دیگر پاکیزہ مقامات اور تیرتھوں کی یاترا بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا روی داس جینتی سے دو دن پہلے 14 فروری کو ووٹنگ کا دن ہونے سے کافی فرق پڑ سکتا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔