پاکستان میں مسیحی لڑکے کی ہلاکت پر 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج
پولیس نے مسیحی برادری کے وکلاء کی ٹیم سے صلاح ومشورہ کے بعد 150 سے 200 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اسلام آباد: پاکستان کے شہر لاہور کے فیکٹری ایریا میں ایک عیسائی لڑکے کی موت کے معاملے میں پولیس نے منگل کے روز 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ روزنامہ ’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق پیر کو متاثرہ پرویز مسیح اور کچھ دیگر افراد کے درمیان سڑک پر کھڑے ہونے پر شروع ہونے والا معمولی جھگڑا سنگین صورت اختیار کرگیا۔ لڑائی میں پرویز کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور بعد میں وہ اسپتال میں دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں : بی جے پی کو بدترین انتخابی شکست ہوگی: گوا کانگریس کے صدر
واقعے کے بعد مسیحی برادری کے لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ پولیس نے مسیحی برادری کے وکلاء کی ٹیم سے صلاح ومشورہ کے بعد 150 سے 200 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں میں سے کچھ کے پاس ہتھیار تھے اور انہوں نے ہوا میں فائرنگ بھی کی۔ کینٹ ڈویژن کے آپریشن سپرنٹنڈنٹ پولیس عیسیٰ سکھیرا نے بتایا کہ اتوار کی رات مسیحی برادری کے کچھ لوگوں اور مقامی لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ واقعے میں سوبل مسیح نامی شخص زخمی ہوگیا۔ اس نے پولیس میں شکایت درج کرائی جس سے حملہ آور مشتعل ہوگئے۔ انہوں نے پیر کو مسیح اور اس کے کچھ رشتہ داروں پر دوبارہ حملہ کر دیا۔ اس حملے میں پرویز مسیح سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوا اور بعد ازاں مقامی اسپتال میں اس کی موت ہوگئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔