نوبل پرائز 2023: ادب کے لیے ناروے کے مشہور ادیب جان فاسے کو ملا نوبل انعام
جان فاسے کو ان کے ڈراموں اور نثر کے لیے نوبل انعام 2023 برائے ادب دیا گیا ہے، ان کی تحریریں بے آوازوں کی آواز بنی ہیں۔
آج نوبل کمیٹی نے ادب کے لیے بھی نوبل پرائز 2023 کا اعلان کر دیا۔ اس شعبہ میں ناروے کے مشہور مصنف جان فاسے کو نوبل انعام سے نوازنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فاسے کو ان کے ڈراموں اور نثر کے لیے یہ اعزاز بخشا گیا ہے جو کہ بے آوازوں کی آواز بنا۔ نوبل پرائز کے کارن کلاسن نے جان فاسے کو 2023 کے لیے نوبل انعام برائے ادب دیے جانے سے متعلق سویڈش اکیڈمی میں نوبل کمیٹی کے سربراہ اینڈرس اولسن سے انٹرویو کیا جس میں انھوں نے کہا کہ ’’فاسے کی تحریر آپ کے گہرے جذبات کو چھوتی ہے، یعنی پریشانی، عدم تحفظ، زندگی اور موت کے سوالات قائم کرتی ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال یعنی 2022 کے لیے ادب کا نوبل انعام فرنچ خاتون رائٹر اینی ارنو کو دیا گیا تھا۔ وہ فرانسیسی رائٹر اور ادب کی پروفیسر ہیں۔ ان کے ادبی کام بیشتر سوانح عمری، سماجیات پر مبنی ہوتے ہیں۔
بہرحال، نوبل انعام 2023 کے پیش نظر مختلف شعبوں میں انعامات کے اعلان کا سلسلہ 2 اکتوبر کو شروع ہوا تھا۔ پہلے دن فیزیولوجی یا طب کے شعبہ میں کیٹالن کاریکو اور ڈرو ویسمین کو نوبل انعام دینے کا اعلان ہوا۔ انھیں نیوکلیوسائیڈ بیس ترامیم سے متعلق ان کی دریافتوں کے لیے یہ اعزاز دیا گیا۔ اس دریافت کی وجہ سے کورونا وائرس یعنی کووڈ-19 کے خلاف اثردار ایم آر این اے ٹیکوں کے ڈیولپمنٹ میں مدد ملی۔
دوسرے دن یعنی 3 اکتوبر کو طبیعیات شعبہ کے لیے نوبل پرائز 2023 کا اعلان ہوا۔ طبیعیات (فزکس) کے لیے 2023 کا نوبل انعام مشترکہ طور پر پیرے آگسٹنی، فیرینس کراؤسز اور اینی ایل ہویلیر کو دیا گیا۔ الیکٹرانس پر مطالعہ کے لیے یہ اعزاز تینوں سائنسدانوں کو ملا ہے۔ ایوارڈ ان تجرباتی طریقوں کے لیے دیا گیا ہے جس میں کسی شئے میں الیکٹران کی رفتار کے مطالعہ کے لیے روشنی کے ایٹوسیکنڈ پلس پیدا کیے گئے۔
تیسرے دن، یعنی 4 اکتوبر کو کیمسٹری کے لیے مشترکہ طور پر مونگی جی. باوینڈی، لوئس ای. بروس اور الیکسی آئی. ایکیموو کو دیا گیا۔ مونگی باوینڈی میساچوئٹس انسٹی آف ٹیکنالوجی سے جڑے ہوئے ہیں اور لوئس بروس کولمبیا یونیورسٹی سے منسلک ہیں، جبکہ الیکسی ایکیموو کا تعلق نینوکرسٹل ٹیکنالوجی سے ہے۔ انھیں یہ نوبل پرائز کوانٹم ڈاٹس کی دریافت اور ترکیب کے لیے دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔