مدھیہ پردیش میں ہر طرف گھوٹالہ، بی جے پی نے مہاکال کو بھی نہیں بخشا: پرینکا گاندھی

بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ سالوں لوٹنے کے بعد انھیں گیس سلنڈر کی قیمت یاد آئی ہے، 18 سال بعد انھیں بہنیں یاد آئی ہیں، تو پھر یہ 18 سال تک کہاں گم تھے؟

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی، کمل ناتھ و دیگر </p></div>

پرینکا گاندھی، کمل ناتھ و دیگر

user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی جمعرات کے روز مدھیہ پردیش کے دھار پہنچیں جہاں ’جن آکروش یاترا‘ سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انھوں نے بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں ہر طرف گھوٹالہ ہے۔ بی جے پی نے تو ’مہاکال‘ کو بھی نہیں چھوڑا۔ ان کو بدلنے کا وقت آ گیا ہے۔‘‘ پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’وزیر اعظم آج کل شیوراج سنگھ کا نام لینے سے تو شرم کرتے ہیں، لیکن کانگریس کا نام پچاسیوں بار لیتے ہیں۔ انھیں میرا مشورہ ہے کہ کبھی کبھی ’وکاس‘ کا نام بھی لے لیا کریں۔‘‘

مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہاں ویاپم گھوٹالہ ہوا جس میں 50 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی، لیکن اس کی جانچ نہیں ہوئی۔ اگر کسی نے ان کے خلاف کچھ بول دیا، کچھ لکھ دیا تو فوراً ان کے گھر ای ڈی پہنچ جاتی ہے۔ فلم اداکاروں کے گھر بھی ای ڈی پہنچ جاتی ہے۔ ان کے (بی جے پی کے) افسران اور لیڈران کے گھر ای ڈی کیوں نہیں پہنچتی؟


کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ آج کچھ لوگ بڑے بڑے انتخابی وعدے کر رہے ہیں۔ سالوں لوٹنے کے بعد انھیں گیس سلنڈر کی قیمت یاد آئی ہے۔ 18 سال بعد انھیں بہنیں یاد آئی ہیں، تو پھر یہ 18 سالوں تک کہاں گم تھے؟ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ مدھیہ پردیش میں پٹواری ایک مہینے سے ہڑتال پر بیٹھے ہیں، کیونکہ بی جے پی حکومت نے انھیں مدد نہیں دی۔ عوام اپنے ضروری کام کرانے کے لیے بھٹک رہی ہے۔ ہماری کانگریس کی حکومتوں نے پنچایتوں کو اقتدار دے کر یہ حق مزید مضبوط بنایا۔ لیکن آج بی جے پی سرپنچوں کے حقوق میں کٹوتی کر رہی ہے۔

پرینکا گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے مدھیہ پردیش میں نوجوانوں سے پوچھا کہ انتخاب میں کیا ہونے والا ہے؟ تو انھوں نے کہا کہ ’راجہ جا رہا ہے‘، اس بار ہم روزگار کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔