چین میں کورونا سے تباہی، حالات نہیں سنبھلے تو مہلوکین کی تعداد 17 لاکھ کو کر سکتی ہے عبور

ایئرفنٹی کی پیشین گوئی ہے کہ بیجنگ میں کورونا کے معاملے اب عروج پر ہیں، آئندہ 2-1 ہفتے میں مریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کا اندیشہ عروج پر ہوگا۔

چین میں کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
چین میں کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لندن واقع ایک قیاس آرائی کرنے والی فرم ایئرفنٹی نے پیشین گوئی کی ہے کہ چین میں 13 جنوری 2023 کو 3.7 ملین یعنی 37 لاکھ کووڈ-19 کے معاملے سامنے آ سکتے ہیں۔ اموات کا اندازہ 10 دنوں کے بعد تقریباً 25 ہزار روزانہ ہو سکتا ہے۔ فرم کا کہنا ہے کہ ’’ہم اپریل 2023 کے آخر تک پورے چین میں 1.7 ملین اموات کی پیشین گوئی کر رہے ہیں۔‘‘ ایئرفنٹی کا ماڈل چین کے شہری علاقوں کے ڈاٹا پر مبنی ہے۔

فرم نے بتایا کہ شہری علاقوں کے رجحانات کا استعمال کرتے ہوئے وبائی ماہرین کی ہماری ٹیم نے ان علاقوں میں پہلے عروج ہونے کا اندازہ لگایا ہے جہاں حال میں معاملے بڑھ رہے ہیں اور دوسرا عروج دیگر چینی علاقوں میں بعد میں دکھائی دے گا۔ ایئرفنٹی کی پیشین گوئی ہے کہ بیجنگ میں معاملے اب عروج پر ہیں، آئندہ ایک دو ہفتہ میں اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کا اندیشہ عروج پر ہوگا۔


ایئرفنٹی فرم کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے ماڈل کا اندازہ ہے کہ 3 مارچ 2023 کو دوسری لہر دکھائی دے گی جہاں روزانہ معاملے ایک دن میں 4.2 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔ یہ امید کی جا رہی ہے کہ بعد کی لہر میں دیہی علاقے زیادہ متاثر ہوں گے۔‘‘ چین میں کووڈ-19 کی دو لہریں پہلی لہر جنوری کے وسط میں اور دوسری مارچ کے شروع میں دیکھنے کی پیشین گوئی کی جا رہی ہے کیونکہ کووڈ-19 پورے ملک میں پھیل رہا ہے۔

ایئرفنٹی ماڈل کا اندازہ ہے کہ جنوری 2023 میں معاملوں کی شرح ایک دن میں 3.7 ملین اور مارچ 2023 میں 4.2 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔ پہلے کے ایک ماڈل سے پتہ چلتا ہے کہ چین میں ایک دن میں 10 لاکھ سے زیادہ معاملے اور ایک دن میں 5000 سے زیادہ اموات ہونے کا اندیشہ ہے۔ یہ آفیشیل اعداد و شمار کے برعکس ہے جو گزشتہ ہفتہ میں 1800 معاملوں اور صرف 7 آفیشیل اموات کی رپورٹ کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔