مسجد نبوی میں ہنگامہ کرنے والے عمران خان کے 6 حامیوں کو ملی سزا، بھیجا گیا جیل
پاکستانی شہریوں انس، ارشاد، محمد علی کو 10-10 سال جیل کی سزا دی گئی ہے، جب کہ تین دیگر پاکستانی شہریوں خواجہ لقمان، محمد افضل اور غلام محمد کو 8-8 سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے چھ حامیوں کو سعودی عرب انتظامیہ نے جیل کی سزا سنا دی ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف رواں سال اپریل میں سعودی عرب کے دورہ پر گئے تھے اور جب وہ مسجد نبوی پہنچے تھے تو ان کے ساتھ کچھ لوگوں نے انتہائی برا سلوک کیا تھا۔ اس برے سلوک اور نعرے بازی معاملے میں سعودی عرب نے سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ 6 پاکستانی شہریوں کو مسجد نبوی کی بے حرمتی کا قصوروار پایا گیا ہے۔ گزشتہ منگل کو مدینہ کی ایک عدالت نے انھیں سزا سنائی لیکن اس کے بارے میں تین دن بعد لوگوں کو پتہ چلا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی شہریوں انس، ارشاد، محمد علی کو 10-10 سال جیل کی سزا دی گئی ہے، جب کہ تین دیگر پاکستانی شہری خواجہ لقمان، محمد افضل اور غلام محمد کو 8-8 سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔ جیل کی سزا کے علاوہ سبھی قصورواروں پر 20 ہزار ریال یعنی 4 لاکھ 20 ہزار ہندوستانی روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کا موبائل فون ضبط کر لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ سبھی پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامی ہیں اور موجودہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کر رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ مسجد نبوی میں جب پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا نمائندہ وفد پہنچا تو مظاہرین ان کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ مبینہ طور پر یہ سبھی سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف سے جڑے ہوئے تھے۔ مسجد میں شہباز شریف اور ان کے نمائندہ وفد کے پہنچنے پر مظاہرین نے ’چور-چور‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی مریم اورنگ زیب کے خلاف قابل اعتراض نعرے بھی لگائے تھے۔ اس واقعہ کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں وائرل ہو گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔