ماسکو حملہ: ہلاکتوں کی تعداد 133 پہنچی، روس میں ’قومی غم‘ کا اعلان، راہل گاندھی نے کی دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت
راہل گاندھی نے اپنے بیان میں کہا ’’ماسکو میں ہوئے بزدلی والے دہشت گردانہ حملے سے متاثر ہوئے لوگوں اور ان کے اہل خانہ کے تئیں میری ہمدردی ہے، میں اس بہیمانہ عمل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘‘
جمعہ کی شب ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی دنیا کے کئی ممالک نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس حملہ میں اب تک 133 افراد کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں، جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں جن میں سے کچھ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس درمیان روسی صدر پوتن نے ملک میں ’قومی غم‘ کا اعلان کر دیا ہے۔
روسی صدر پوتن کا ایک بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’کئی بے قصور لوگ کراکس سٹی ہال میں دہشت گردانہ حملے کا شکار بن گئے۔ مجھے یقین ہے کہ کروکس سٹی ہال میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کی جان بچانے کے لیے ڈاکٹرس ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘ ساتھ ہی پوتن نے کہا کہ ’’اس حملہ کے پیچھے جو بھی ہیں، میں قسم کھاتا ہوں کہ وہ بخشے نہیں جائیں گے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بندوق برداروں نے یوکرین بھاگنے کی کوشش کی ہے۔
اس درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ماسکو میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انھوں نے متاثرین کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ روس کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ اس سلسلے میں راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ماسکو میں ہوئے بزدلی والے دہشت گردانہ حملے سے متاثر ہوئے لوگوں اور ان کے اہل خانہ کے تئیں میری ہمدردی ہے۔ میں تشدد کے اس بہیمانہ عمل کی سخت مذمت کرتا ہوں اور روس کے لوگوں کے ساتھ متحد ہو کر کھڑا ہوں۔‘‘
واضح رہے کہ اس دہشت گردانہ حملہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔ اس نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’ہمارے جنگجوؤں نے روس کی راجدھانی ماسکو کے باہری علاقے میں واقع کراکس کنسرٹ ہال میں حملہ کیا۔‘‘ ساتھ ہی داعش نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حملہ آور حفاظت کے ساتھ اپنے ٹھکانوں پر لوٹ آئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔