خلائی کیمرہ سے ہندوستان کے اوپر نظر آیا کاربن ڈائی آکسائیڈ کا غبار، ناسا کی خوفناک ویڈیو آئی سامنے
ناسا نے ایک ہائی ریزرولیوشن والا موسم از سر نو تجزیہ ماڈل ’جیوس‘ تیار کیا ہے، یہ ایک سپرکمپیوٹر سے چلنے والا ماڈل ہے جسے فضائی ماحول کے بارے میں جانکاری لینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا (نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن) نے چند دنوں قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کر سبھی کو حیران اور تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس ویڈیو میں ہمارے فضائی ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ ہماری فضا میں کس طرح سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس گردش کر رہی ہے۔ ہی ایک اینیمیٹیڈ ویڈیو ہے جو ہماری فضا میں گرین ہاؤس گیسز کے پیچیدہ پیٹرن کو ظاہر کرتی ہے۔
دراصل ناسا نے ایک ہائی ریزولیوشن والا موسم از سر نو تجزیہ ماڈل ’جیوس‘ تیار کیا ہے۔ یہ ایک سپرکمپیوٹر سے چلنے والا ماڈل ہے جسے فضائی ماحول کے بارے میں جانکاری لینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل زمینی تجزیہ اور سیٹلائٹ مشینوں سے اربوں ڈاٹا پوائنٹس کھینچتا ہے اور اس کا ریزولیوشن بھی عام موسمیاتی ماڈل کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ ہے۔ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ زمین کی آب و ہوا میں زعفرانی رنگ کا دھواں چاروں طرف گھوم رہا ہے۔ ویڈیو میں ہندوستان اور برصغیر ہند سے نکلنے والی گرین ہاؤس گیسز کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے اوپر کاربن ڈائی آکسائیڈ کا ارتکاز 460-420 پی پی ایم ہے جو کہ خطرناک سطح ہے۔ امریکی خلائی ایجنسی نے بتایا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ دھوئیں پاور پلانٹس سے، جنگل کی آگ سے اور شہروں میں چلنے والی گاڑیوں کے دھوئیں وغیرہ سے نکلتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چین، امریکہ اور جنوبی ایشیا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بننے کی سب سے بڑی وجہ پاور پلانٹس، صنعتوں اور کاروں-ٹرکوں وغیرہ کا دھواں ہے۔
واضح رہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ ایک گرین ہاؤس گیس ہے جو زمین کے بڑھتے درجہ حرارت کی وجہ تصور کیا جاتا ہے۔ یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ ہمارے سیارہ کو گرم کرتی ہے۔ حالانکہ زمین پر زندگی کے وجود کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ ضروری ہے، کیونکہ یہ ہماری آب و ہوا کو گرم رکھتی ہے، لیکن اس کا زیادہ اخراج سیارہ کو ضرورت سے زیادہ گرم بھی کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔