اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں دو عمارتیں سیل، دشمن جائیداد معاملہ میں کارروائی

انتظامیہ نے ہفتہ کو سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر، اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں دشمن جائیداد قرار دی گئی زمین پر بنی دو عمارتوں کو سیل کرنے کی کارروائی کی

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / آئی اے این ایس</p></div>

اعظم خان / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

رام پور: انتظامیہ نے ہفتہ کو سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر، اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں دشمن جائیداد قرار دی گئی زمین پر بنی دو عمارتوں کو سیل کرنے کی کارروائی کی۔ رپورٹ کے مطابق خالی کرانے کے لیے دیے گئے وقت کی تکمیل کے بعد اہلکار پولیس فورس کے ساتھ احاطے میں پہنچے اور یہ کارروائی انجام دی۔ الزام ہے کہ یہ عمارت جوہر یونیورسٹی میں نگران (کسٹوڈین) کی کی زمین پر ناجائز قبضہ کر کے تعمیر کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ کے حکم پر جوہر یونیورسٹی میں ’کسٹوڈین آف اینمی پراپرٹی ‘ یعنی دشمن جائیداد کے نگران نے پیمائش کرائی تھی۔ محکمہ ریونیو نے جوہر یونیورسٹی کیمپس میں واقع 13.8 ہیکٹر دشمن جائیداد کی پیمائش کر کے اسے کسٹوڈین کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اسی زمین پر جوہر یونیورسٹی کا اسپورٹس کمپلیکس اور سیکورٹی چیف کی رہائش گاہ بنائی گئی تھی، جسے ایس ڈی ایم صدر مونیکا سنگھ نے 25 جولائی کو خالی کرنے کا نوٹس دیا تھا۔


یونیورسٹی انتظامیہ کو دیے گئے نوٹس میں انتظامیہ نے سات دن کا وقت دیا تھا، جس کے بعد نگران ہفتہ کو رام پور پہنچا اور مقامی انتظامیہ سے مدد مانگی۔

ریونیو ٹیم نے نفری کے ساتھ موقع پر پہنچ کر دونوں عمارتوں کو سیل کر دیا اور وہاں پر جائیداد کے کسٹوڈین کا نوٹس چسپاں کر دیا۔ محکمہ دشمن جائیداد کی جانب سے انتظامیہ کو جوہر یونیورسٹی میں واقع اراضی کی حد بندی کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کے احکامات بھی جاری کر دئے گئے۔

اس کے بعد محکمہ ریونیو کی ٹیم نے چار دن تک جوہر یونیورسٹی میں زمین کی پیمائش کی اور اس پر قبضہ کرنے کی کارروائی کی۔ کارروائی کے دوران جوہر یونیورسٹی کی دو عمارتیں بھی دشمن جائیداد کی زد میں آ گئیں۔

ایس ڈی ایم صدر مونیکا سنگھ نے بتایا کہ جوہر یونیورسٹی میں واقع دشمن جائیداد پر قبضہ کرنے کے احکامات دیے گئے تھے۔ احکامات کے بعد اراضی تو قبضے میں لے لی گئی ہے ۔ جو دو عمارتیں دائرہ میں آئیں، انہیں خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا، اس کی مدت ختم ہو چکی ہے۔ ہفتہ کو ان دونوں عمارتوں کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد انہیں سیل کرنے کی کارروائی کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔