کویت آتشزدگی واقعہ میں اب تک 45 ہندوستانیوں کی ہلاکت، سبھی کا ہوا ڈی این اے ٹیسٹ، لاشوں کو ہندوستان لانے کی تیاری

سبھی ہلاک ہندوستانیوں کی لاشیں ملک واپس لانے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کا ایک طیارہ تیار ہے، وزیر مملکت برائے خارجہ کیرتی وردھن سنگھ کویت میں موجود ہیں اور حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/airnewsalerts">@airnewsalerts</a></p></div>

تصویر@airnewsalerts

user

قومی آوازبیورو

کویت میں بدھ کے روز ایک عمارت میں لگی آگ سے جن 49 لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے، ان میں 45 ہندوستانی شامل ہیں۔ اس سلسلے میں تصدیق ہو چکی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ ہلاک 3 مزدوروں کا تعلق فلپائن سے ہے، جبکہ ایک کی شناخت فی الحال نہیں ہو سکی ہے۔ کویت کے افسران نے بتایا کہ 45 ہندوستانیوں کی لاشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ جانکاری کے مطابق مہلوک ہندوستانیوں کی لاشیں ملک واپس لانے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کا ایک طیارہ تیار ہے۔ یعنی کچھ گھنٹوں میں ہی سبھی جسد خاکی کویت سے ہندوستان کے لیے روانہ ہو جائیں گی۔

قابل ذکر ہے کہ کویت کے جنوبی شہر منگاف میں سات منزلہ عمارت میں بدھ کی صبح آگ لگی تھی۔ اس عمارت میں 196 مہاجر مزدور رہتے تھے، جن میں بیشتر ہندوستانی تھے۔ حادثہ کی خبر ملتے ہی وزیر مملکت برائے خارجہ کیرتی وردھن سنگھ کویت کے لیے روانہ ہو گئے تھے۔ وہ اب بھی کویت میں ہیں اور آگ میں زخمی ہوئے ہندوستانیوں کی عیادت کی ہے۔ ساتھ ہی وہ ہندوستانیوں کی لاشیں ہندوستان روانہ کرنے کی سرگرمیوں میں بھی مصروف ہیں۔ وہ حالات پر گہری نگاہ بنائے ہوئے ہیں اور کویت کے افسران سے بھی ان کی ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔


کویت پہنچنے کے بعد کیرتی وردھن سنگھ نے کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ علی الیحییٰ سے ملاقات کی۔ کویت میں ہندوستانی سفارتخانہ نے کہا کہ الیحییٰ نے طبی امداد، لاشوں کو جلد از جلد ہندوستان بھیجنے اور حادثہ کی جانچ سمیت ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سفارت خانہ نے یہ بھی کہا کہ وزیر خارجہ یحییٰ نے اس دردناک حادثہ پر اپنی ہمدردی بھی ظاہر کی۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق کویت کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ فہد الیوسف الصباح نے کہا کہ افسران نے 48 لاشوں کی شناخت کر لی ہے، جن میں سے 45 ہندوستانی اور تین شہری فلپائن کے ہیں۔ ایک لاش کی شناخت کرنا باقی ہے، جس کے لیے کوششیں لگاتار جاری ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔